Tafseer-e-Majidi - Yunus : 51
اَثُمَّ اِذَا مَا وَقَعَ اٰمَنْتُمْ بِهٖ١ؕ آٰلْئٰنَ وَ قَدْ كُنْتُمْ بِهٖ تَسْتَعْجِلُوْنَ
اَثُمَّ : کیا پھر اِذَا : جب مَا وَقَعَ : واقع ہوگا اٰمَنْتُمْ : تم ایمان لاؤ گے بِهٖ : اس پر آٰلْئٰنَ : اب وَقَدْ كُنْتُمْ : اور البتہ تم تھے بِهٖ : اس کی تَسْتَعْجِلُوْنَ : تم جلدی مچاتے تھے
کیا پھر جب وہ آہی پڑے گا جب اس کا یقین کرو گے ؟ ،80۔ ہاں اب ! حالانکہ تم اسی کی تو جلدی مچایا کرتے تھے،81۔
80۔ (اور اس وقت کی تصدیق اضطراری کچھ نفع نہ دے سکے گی، اس وقت تو اپنے کو تصدیق پر مضطر ومجبور پاؤ گے (آیت) ” ثم “۔ کی ایک قراۃ (آیت) ” ثم “۔ (بالفتح) بھی آئی ہے۔ بہ معنی ھنالک۔ 81۔ یعنی اب اتنا کیوں گھبرائے ہوئے ہو، اور بدحواس ہورہے ہو، تم تو خود اسی عذاب کی طنزا فرمائشیں کیا کرتے تھے !۔ شریعت کا یہ مسلم مسئلہ ہے کہ جب ملائکہ عذاب نظرآنے لگیں اور عالم برزخ کا انکشاف شروع ہوجائے، تو بہ و ایمان مقبول نہیں۔ بہ تستعجلون علی سبیل السخریۃ والا ستھزآء (کبیر)
Top