Tafseer-e-Majidi - Hud : 20
اُولٰٓئِكَ لَمْ یَكُوْنُوْا مُعْجِزِیْنَ فِی الْاَرْضِ وَ مَا كَانَ لَهُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ مِنْ اَوْلِیَآءَ١ۘ یُضٰعَفُ لَهُمُ الْعَذَابُ١ؕ مَا كَانُوْا یَسْتَطِیْعُوْنَ السَّمْعَ وَ مَا كَانُوْا یُبْصِرُوْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہ لوگ لَمْ يَكُوْنُوْا : نہیں ہیں مُعْجِزِيْنَ : عاجز کرنیوالے، تھکانے والے فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَمَا كَانَ : اور نہیں ہے لَهُمْ : ان کے لیے مِّنْ : سے دُوْنِ : سوا اللّٰهِ : اللہ مِنْ : کوئی اَوْلِيَآءَ : حمایتی يُضٰعَفُ : دوگنا لَهُمُ : ان کے لیے الْعَذَابُ : عذاب مَا : نہ كَانُوْا يَسْتَطِيْعُوْنَ : وہ طاقت رکھتے تھے السَّمْعَ : سننا وَمَا : اور نہ كَانُوْا يُبْصِرُوْنَ : وہ دیکھتے تھے
یہ لوگ زمین پر بھی (اللہ کو) عاجز نہ کرسکے اور نہ اللہ کے مقابلہ میں ان کا کوئی بھی مددگار ہوا،27۔ ان کے لئے عذاب دوگنا ہوگا یہ نہ سنتے ہی تھے اور نہ دیکھتے تھے،28۔
27۔ (کہ کوشش کرکے یا سفارش کرکے انہیں چھڑا دیتا۔ (آیت) ” من اولیآء “۔ میں من۔ زائدہ استغراق یا کلیت نفی کے لئے ہے۔ من زائدۃ لاستغراق النفی (روح) اردو ترجمہ میں ” بھی “ اس مفہوم کے اظہار کے لئے ہے۔ (آیت) ” لم یکونوا معجزین فی الارض “۔ ان کا اللہ کو عاجز کرنا یہی تھا کہ یہ کہیں چھپ جاتے اور اللہ کے ہاتھ نہ آتے۔ اور اگر یصدون کے معنی محض (آیت) ” یعرضون “۔ کے لئے جائیں تو سزا کا دوگنا ہونا تعدد عمل کی بناء پر نہیں شدت عمل کی بنا پر ہوگا۔ 28۔ یعنی نہ کلام حق کو غایت عناد سے سنتے تھے اور نہ راہ حق کو غایت عناد سے دیکھتے تھے، روز مرہ کا مشاہدہ ہے کہ جس بات سے ضد اور نفرت دل میں بیٹھ جاتی ہے۔ اس کے نہ سننے کی تاب دل میں باقی رہ جاتی ہے نہ دیکھنے کی۔ (آیت) ” یضعف لھم العذاب “۔ دوگنی سزا یوں کہ ایک سزا خود کافر رہنے کی، اور دوسری دوسروں کو کافر بنانے کی۔ (آیت) ’ یضعف “۔ کے ایک معنی یہ بھی کئے گئے ہیں کہ ان پر سزا برابر بڑھتی رہے گی۔ اور عجب نہیں جو صیغہ مضارع اسی استمرار کی دلالت کے لئے ہو۔
Top