Tafseer-e-Majidi - Hud : 22
لَا جَرَمَ اَنَّهُمْ فِی الْاٰخِرَةِ هُمُ الْاَخْسَرُوْنَ
لَا جَرَمَ : شک نہیں اَنَّهُمْ : کہ وہ فِي الْاٰخِرَةِ : آخرت میں هُمُ : وہ الْاَخْسَرُوْنَ : سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والے
لازمی طور پر آخرت میں یہی سب سے زیادہ گھاٹا اٹھانے والے ہوں گے،30۔
30۔ (آیت) ” لاجرم “۔ کا مفہوم عربی میں وہی ہے جو اردو میں ” لامحالہ “ یا ” ناگزیر ہے “ سے ظاہر کیا جاسکتا ہے۔ معناہ انہ لا یقطع قاطع عنھم (کبیر) قال الفراء انھا بمنزلۃ قولنا لا بد ولا محالۃ (کبیر) (آیت) ” انھم فی الاخرۃ ھم الاخسرون “۔ جملہ کی ترتیب ھم کی تکرار ان اور (آیت) ” لاجرم “۔ کا اضافہ سب کلام میں انتہائی زور اور تاکید پیدا کرنے کے لئے ہیں۔
Top