Tafseer-e-Majidi - Hud : 33
قَالَ اِنَّمَا یَاْتِیْكُمْ بِهِ اللّٰهُ اِنْ شَآءَ وَ مَاۤ اَنْتُمْ بِمُعْجِزِیْنَ
قَالَ : اس نے کہا اِنَّمَا يَاْتِيْكُمْ : صرف لائے گا تم پر بِهِ : اس کو اللّٰهُ : اللہ اِنْ شَآءَ : اگر چاہے گا وہ وَمَآ اَنْتُمْ : اور تم نہیں بِمُعْجِزِيْنَ : عاجز کردینے والے
(نوح (علیہ السلام) نے) کہا اسے تو بس تمہارے سامنے لائے گا اگر اس کی مشیت ہوئی اور تم (اسے) ہرا نہیں سکتے،47۔
47۔ (کہ وہ عذاب واقع کرنا چاہے اور تم نہ ہونے دو ) (آیت) ” انما۔۔۔۔ شآء “۔ یعنی میں عذاب لانے والا کون میرا کام تو بس احکام اور پیام کا پہنچا دینا ہے۔ مرشد تھانوی (رح) نے فرمایا کہ ایسا ہی کہنا اہل حق کی شان ہے ورنہ اہل باطل کی زبان پر تو بڑے بڑے دعوے رہتے ہیں کہ جو میرا مخالف ہے اس کا حال یہ کردوں گا اور وہ کردوں گا۔
Top