Tafseer-e-Majidi - Hud : 60
وَ اُتْبِعُوْا فِیْ هٰذِهِ الدُّنْیَا لَعْنَةً وَّ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ١ؕ اَلَاۤ اِنَّ عَادًا كَفَرُوْا رَبَّهُمْ١ؕ اَلَا بُعْدًا لِّعَادٍ قَوْمِ هُوْدٍ۠   ۧ
وَاُتْبِعُوْا : اور ان کے پیچھے لگا دی گئی فِيْ : میں هٰذِهِ الدُّنْيَا : اس دنیا لَعْنَةً : لعنت وَّيَوْمَ : اور روز الْقِيٰمَةِ : قیامت اَلَآ : یاد رکھو اِنَّ : بیشک عَادًا : عاد كَفَرُوْا : وہ منکر ہوئے رَبَّهُمْ : اپنا رب اَلَا : یاد رکھو بُعْدًا : پھٹکار لِّعَادٍ : عاد کے لیے قَوْمِ هُوْدٍ : ہود کی قوم
اور اس دنیا میں بھی لعنت ان کے پیچھے لگ گئی اور قیامت کے دن بھی (لگی رہے گی) خوب سن لو کہ قوم عاد نے اپنے پروردگار سے کفر کیا، خوب سن لو کہ ہود (علیہ السلام) کی قوم عاد کو دوری (نصیب) ہوئی،89۔
89۔ (دونوں جہانوں میں اللہ کی رحمت سے) (آیت) ” فی ھذہ الدنیا لعنۃ “۔ دنیا میں ان کے پیچھے لعنت لگ گئی یعنی ان پر ہلاکت کا عذاب نازل ہوا۔ یہ مراد بھی ہوسکتی ہے کہ اس دنیا کی مادی زندگی بھی ان پر طرح طرح کی مصیبتوں سے تنگ کردی گئی جیسا کہ آج بھی تمام نافرمان قوموں سے متعلق مشاہدہ ہورہا ہے۔ (آیت) ” یوم القیمۃ “۔ آخرت میں لعنت سے مراد اسی عذاب دائمی میں گرفتار ہوجانا ہے۔
Top