Tafseer-e-Majidi - Hud : 64
وَ یٰقَوْمِ هٰذِهٖ نَاقَةُ اللّٰهِ لَكُمْ اٰیَةً فَذَرُوْهَا تَاْكُلْ فِیْۤ اَرْضِ اللّٰهِ وَ لَا تَمَسُّوْهَا بِسُوْٓءٍ فَیَاْخُذَكُمْ عَذَابٌ قَرِیْبٌ
وَيٰقَوْمِ : اور اے میری قوم هٰذِهٖ : یہ نَاقَةُ اللّٰهِ : اللہ کی اونٹنی لَكُمْ : تمہاے لیے اٰيَةً : نشانی فَذَرُوْهَا : پس اس کو چھوڑ دو تَاْكُلْ : کھائے فِيْٓ : میں اَرْضِ اللّٰهِ : اللہ کی زمین وَلَا تَمَسُّوْهَا : اور اس کو نہ چھوؤ تم بِسُوْٓءٍ : برائی سے فَيَاْخُذَكُمْ : پس تمہیں پکڑ لے گا عَذَابٌ : عذاب قَرِيْبٌ : قریب (بہت جلد)
اور اے میری قوم یہ اونٹنی اللہ کی ہے، اور تمہارے حق میں ایک نشان، سو اسے چھوڑے رہو کہ اللہ کی زمین پر چرتی کھاتی پھرے اور اس کو برائی کے ساتھ ہاتھ نہ لگانا ورنہ تم کو قریبی عذاب آپکڑے گا،96۔
96۔ یعنی ایسا عذاب جس کے آنے میں دیر نہ لگے گی اور جو تم کو یہیں اسی مادی دنیا میں محسوس ہوجائے گا۔ (آیت) ” ناقۃ اللہ “۔ اضافت تعظیم کے لیے ہے جیسے بیت اللہ، کعبۃ اللہ وغیرہ میں۔ ، الاضافۃ للتشریف (روح) اس اونٹنی اور اس کے متعلقات پر حاشیے سورة اعراف میں گزر چکے ،
Top