Tafseer-e-Majidi - Hud : 66
فَلَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا نَجَّیْنَا صٰلِحًا وَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا وَ مِنْ خِزْیِ یَوْمِئِذٍ١ؕ اِنَّ رَبَّكَ هُوَ الْقَوِیُّ الْعَزِیْزُ
فَلَمَّا : پھر جب جَآءَ : آیا اَمْرُنَا : ہمارا حکم نَجَّيْنَا : ہم نے بچالیا صٰلِحًا : صالح وَّالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو اٰمَنُوْا : ایمان لائے مَعَهٗ : اس کے ساتھ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا : اپنی رحمت سے وَ : اور مِنْ خِزْيِ : رسوائی سے يَوْمِئِذٍ : اس دن کی اِنَّ : بیشک رَبَّكَ : تمہارا رب هُوَ : وہ الْقَوِيُّ : قوی الْعَزِيْزُ : غالب
پھر جب ہمارا حکم آپہنچا تو ہم نے صالح (علیہ السلام) کو اور ان کو جو ان کے ساتھ ایمان لے آئے اپنی رحمت سے بچا لیا اور اس دن کی رسوائی سے بھی بیشک تیرا پروردگار ہی بڑا قوت والا ہے بڑا غلبہ والا ہے،98۔
98۔ وہ جس کو چاہے مبتلائے عذاب بھی کرسکتا ہے اور جسے چاہے بچا بھی سکتا ہے وہ ہر صورت پر یکساں قادر ہے۔ (آیت) ” من خزی یومئذ “۔ یعنی ایک نجات تو عذاب ہلاکت سے دی دوسری نجات ذلت ورسوائی سے۔
Top