Tafseer-e-Majidi - Hud : 67
وَ اَخَذَ الَّذِیْنَ ظَلَمُوا الصَّیْحَةُ فَاَصْبَحُوْا فِیْ دِیَارِهِمْ جٰثِمِیْنَۙ
وَاَخَذَ : اور آپکڑا الَّذِيْنَ : وہ جو ظَلَمُوا : انہوں نے ظلم کیا (ظالم) الصَّيْحَةُ : چنگھاڑ فَاَصْبَحُوْا : پس انہوں نے صبح کی فِيْ : میں دِيَارِهِمْ : اپنے گھر جٰثِمِيْنَ : اوندھے پڑے رہ گئے
اور جو ظالم لوگ تھے انہیں ایک چیخ نے آپکڑا سو وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے،99۔
99۔ (اور اسی حال میں سب کے سب فنا ہوگئے) (آیت) ” الصیحۃ “۔ یہاں صیحۃ وارد ہوا ہے جس کے معنی چیخ چنگھاڑیا بلند آواز کے ہیں اور سورة اعراف میں اس موقع کے لئے رجفہ آیا ہے جس کے معنی زلزلہ کے ہیں لیکن زلزلہ اور بلند آواز کے درمیان منافات ذرا بھی نہیں جس کے لیے ضرورت تطبیق کی پڑے بلکہ تیز زلزلہ اور سخت گھڑ گھڑاہٹ کا ساتھ تو مشاہدہ میں عموما آچکا ہے۔
Top