Tafseer-e-Majidi - Hud : 80
قَالَ لَوْ اَنَّ لِیْ بِكُمْ قُوَّةً اَوْ اٰوِیْۤ اِلٰى رُكْنٍ شَدِیْدٍ
قَالَ : اس نے کہا لَوْ اَنَّ : کاش کہ لِيْ : میرے لیے (میرا) بِكُمْ : تم پر قُوَّةً : کوئی زور اَوْ اٰوِيْٓ : یا میں پناہ لیتا اِلٰي : طرف رُكْنٍ شَدِيْدٍ : مضبوط پایہ
(لوط علیہ السلام) بولے کاش میرا تم پر کچھ زور دباؤ ہوتا یا میں کسی مضبوط پایہ کی پناہ لیتا،118۔
118۔ یعنی یا تو خود مجھ میں اتنی طاقت ہوتی کہ میں بہ زور حکومت تم کو تمہارے شر سے روک سکتا یا میرا کوئی زبردست جتھا، کنبہ، قبیلہ ہوتا ! حضرت لوط (علیہ السلام) تو خود ہی پردیس میں مقیم تھے اس لیے قدرۃ آپ کے ساتھ عزیزوں، قریبوں کی کوئی خاص جماعت نہ تھی۔ پریشان کن حالات میں اسباب ظاہری سے تمسک کرنا ایک امر طبعی ہے اور شریعت میں بالکل جائز ہے۔
Top