Tafseer-e-Majidi - Ar-Ra'd : 20
الَّذِیْنَ یُوْفُوْنَ بِعَهْدِ اللّٰهِ وَ لَا یَنْقُضُوْنَ الْمِیْثَاقَۙ
الَّذِيْنَ : وہ جو کہ يُوْفُوْنَ : پورا کرتے ہیں بِعَهْدِ اللّٰهِ : اللہ کا عہد وَلَا يَنْقُضُوْنَ : اور وہ نہیں توڑتے الْمِيْثَاقَ : پختہ قول و اقرار
جو اللہ کے عہد کو پورا کرتے رہتے ہیں اور (اس) پیمان کو توڑتے نہیں ہیں،43۔
43۔ (جو اللہ سے یوم الست میں کرچکے ہیں) اہل فہم کی پہلی شناخت یہ ارشاد ہوئی کہ یہ لوگ اپنے عہد الہی کے ایفاء کرنے والے ہیں (آیت) ” عھد اللہ “۔ سے مراد وہ عہد اطاعت ہے جو انسان روز اول اللہ سے کرچکا ہے۔ اے ماعقدوا علی انفسھم من الاعتراف بربوبیتہ حین قالوا بلی (بیضاوی) وسعت دے کر اس کے تحت میں وہ سب مسائل داخل کرلیے گئے ہیں جو دلائل شرعی سے پیدا ہوتے ہیں۔ اے کل ما قام الدلیل علیہ (کبیر) یدخل فیہ الاتیان بجمیع المامورات والانتھاء عن کل المنھیات (کبیر) ایک تفسیر یہ بھی کی گئی ہے کہ یہ لفظ حقوق اللہ کے مرادف ہے۔ اور اسکی ادائی کا درجہ اقل یہ ہے کہ معاصی کبیرہ سے اجتناب رہے۔ واقلہ درجۃ اجتناب الکبائر (ابن العربی)
Top