Tafseer-e-Majidi - Ar-Ra'd : 7
وَ یَقُوْلُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَوْ لَاۤ اُنْزِلَ عَلَیْهِ اٰیَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ١ؕ اِنَّمَاۤ اَنْتَ مُنْذِرٌ وَّ لِكُلِّ قَوْمٍ هَادٍ۠   ۧ
وَيَقُوْلُ : اور کہتے ہیں الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : جنہوں نے کفر کیا (کافر) لَوْلَآ اُنْزِلَ : کیوں نہ اتری عَلَيْهِ : اس پر اٰيَةٌ : کوئی نشانی مِّنْ : سے رَّبِّهٖ : اس کا رب اِنَّمَآ : اس کے سوا نہیں اَنْتَ : تم مُنْذِرٌ : ڈرانے والے وَّلِكُلّ قَوْمٍ : اور ہر قوم کے لیے هَادٍ : ہادی
اور کافر کہتے ہیں کہ ان پر (فلاں) معجزہ ان کے پروردگار کی طرف سے کیوں نہیں اترا بیشک آپ تو بس ایک ڈرانے والے ہیں،13۔ اور ہر قوم کے لئے ایک ہادی ہوتا ہے،14۔
13۔ ( اور آپ (علیہ السلام) کا اصل کام سرکشوں کو ڈرانا اور انہیں راہ بتانا ہے نہ کہ ہر فرمایشی معجزہ کی تعمیل کرتے رہنا) قرآن مجید نے پورا پورا جواب ذرا سے فقرہ میں اعجوبہ پرستوں کو دے دیا کہ یہ نادان رسول ﷺ کی صداقت کا معیار فرمایشی خوارق ومعجزات کو سمجھ رہے ہیں، یہ کس قدر جہل ہے ؟ کہ پیغمبر کے اصلی فرائض سے اسے اصلا تعلق نہیں، انجیل میں حالانکہ صاحب انجیل اپنے خوارق ومعجزات ہی کے لئے سب سے زیادہ مشہور ہیں معجزات کی فرمایش کرنے والوں پر یوں لتاڑ آئی ہے :۔” اے استاد ہم تجھ سے ایک نشان دیکھنا چاہتے ہیں، اس نے جواب دے کر ان سے کہا کہ اس زمانہ کے برے اور زنا کار لوگ نشان طلب کرتے ہیں۔ “ (متی۔ 12: 39) ” جب بڑی بھیڑ جمع ہوتی جاتی تھی تو وہ کہنے لگا کہ اس زمانہ کے لوگ برے ہیں وہ نشان طلب کرتے ہیں۔ “ (لوقا 11: 29) ” پھر فریسی نکل کر اس سے بحث کرنے لگے اور اسے آزمانے کے لئے اس سے کوئی آسمانی نشان طلب کیا، اس نے اپنی روح میں آہ کھینچ کر کہا، اس زمانہ کے لوگ کیوں نشان طلب کرتے ہیں ؟ میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ اس زمانہ کے لوگوں کو کوئی نشان نہ دیا جائے گا۔ “ (مرقس، 8: 11۔ 13) 14۔ (اور اس قوم کے لئے ہادی اعظم آپ ﷺ ہیں) (آیت) ” ھاد “۔ لفظ ہادی عام ووسیع ہے، پیغمبر کا مرادف نہیں ہے۔ اس کو تحت میں نبی اور نائبان نبی سب ہی آجاتے ہیں، اس لئے آیت سے جن لوگوں نے ہندوستان میں کسی نبی کا آنا لازمی قرار دیا ہے ان کا استدلال قوی نہیں، البتہ درجہ احتمال میں اس کا مان لینا ضروری ہے اور اسی لئے مفسر تھانوی (رح) نے فرمایا کہ اس میں زیادہ بحث و مباحثہ غیر ضروری ہے۔ عن ابن عباس ؓ الھادی الداعی الی الحق (جصاص) اعنی بہ ولکل قوم قائد (ابن جریر) عن ابی صالح قال لکل قوم قادۃ (ابن جریر)
Top