Tafseer-e-Majidi - Ibrahim : 38
رَبَّنَاۤ اِنَّكَ تَعْلَمُ مَا نُخْفِیْ وَ مَا نُعْلِنُ١ؕ وَ مَا یَخْفٰى عَلَى اللّٰهِ مِنْ شَیْءٍ فِی الْاَرْضِ وَ لَا فِی السَّمَآءِ
رَبَّنَآ : اے ہمارے رب اِنَّكَ : بیشک تو تَعْلَمُ : تو جانتا ہے مَا نُخْفِيْ : جو ہم چھپاتے ہیں وَمَا : اور جو نُعْلِنُ : ہم ظاہر کرتے ہیں وَمَا : اور نہیں يَخْفٰى : چھپی ہوئی عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر مِنْ : سے۔ کوئی شَيْءٍ : چیز فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَلَا : اور نہ فِي : مین السَّمَآءِ : آسمان
اے ہمارے پروردگار تو سب کچھ جانتا ہے جو کچھ ہم چھپائیں اور جو کچھ ہم ظاہر کریں اور اللہ سے کوئی بھی چیز نہیں چھپی رہتی ہے (نہ) زمین میں اور نہ آسمان میں،66۔
66۔ (چنانچہ ان دعاؤں سے بھی یہ ہرگز مقصود نہیں کہ تو اب تک ہماری ان حاجتوں اور تمناؤں سے بیخبر تھا تیرے لئے تو ہر پوشیدہ اور علانیہ یکساں ہے بلکہ یہ دعائیں تو تمامتر ہماری عبودیت اور افتقار سے پیدا ہوئیں ہیں) آیت سے تردید ان تمام مشرک قوموں اور جاہلی فلسفیوں کی ہوگئی، جنہوں نے خدا کے علم کو ناقص، محدود یا صرف کلیات پر مشتمل قرار دیا ہے، ہندوستان، مصر، یونان سب کے بڑے بڑے ” حکماء “ اور ” عقلاء “ اس جہل میں شریک رہے۔ (آیت) ” ربنا “۔ ندا کی تکرار تضرع وخشوع طلب کی دلیل ہے۔ النداء المکرر دلیل التضرع واللجا الی اللہ۔ (مدارک) (آیت) ” من شیء “۔ من استغراق کے لئے ہے۔ من لاستغراق (مدارک) ترجمہ اسی لئے ” کوئی بھی چیز “۔ سے کیا گیا ہے۔
Top