Tafseer-e-Majidi - Ibrahim : 40
رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوةِ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِیْ١ۖۗ رَبَّنَا وَ تَقَبَّلْ دُعَآءِ
رَبِّ : اے میرے رب اجْعَلْنِيْ : مجھے بنا تو مُقِيْمَ : قائم کرنے والا الصَّلٰوةِ : نماز وَ : اور مِنْ : سے۔ کو ذُرِّيَّتِيْ : میری اولاد رَبَّنَا : اے ہمارے رب وَتَقَبَّلْ : اور قبول فرما دُعَآءِ : دعا
اے میرے پروردگار مجھ کو بھی نماز کا پابند رکھیے اور میری نسل میں سے بھی (کچھ کو) اے ہمارے پروردگار ہماری دعا قبول کر،68۔
68۔ دعاء کے آداب اور طریقے کوئی حضرات انبیاء ہی سے سیکھے، عبودیت کے کن کن پہلوؤں سے کیسے کیسے لجاجت کے انداز سے اپنے محبوب مالک کو پکارتے رہتے ہیں، (آیت) ” رب اجعلنی مقیم الصلوۃ “۔ نماز کی اہمیت اسی سے ظاہر ہے کہ ایک نبی جلیل القدر اپنے حق میں اس کے واسطے دعائے خصوصی کرتے ہیں۔ (آیت) ” ومن ذریتی “۔ محققین نے لکھا ہے کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو وحی سے علم ہوگیا تھا کہ حضرت کی نسل میں سب مومن ہی نہ ہوں گے کچھ غیر مومن بھی ہوں گے اس لئے دعاء سب کے حق میں نہ فرمائی، اے بعض ذریتی۔۔۔ انما بعض لانہ علم باعلام اللہ انہ یکون فی ذریتہ کفار (مدارک)
Top