Tafseer-e-Majidi - Ibrahim : 41
رَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَ لِوَالِدَیَّ وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَابُ۠   ۧ
رَبَّنَا : اے ہمارے رب اغْفِرْ لِيْ : مجھے بخشدے وَلِوَالِدَيَّ : اور میرے ماں باپ کو وَلِلْمُؤْمِنِيْنَ : اور مومنوں کو يَوْمَ : جس دن يَقُوْمُ : قائم ہوگا الْحِسَابُ : حساب
اے ہمارے پروردگار میری مغفرت کر دے اور میرے والدین کی اور ایمان والوں کی، جس روز حساب و کتاب قائم ہو،69۔
69۔ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کا اپنے لئے اور مومنین کے حق میں دعاء مغفرت کرنا تو ایک صاف اور سیدھی سی بات ہے البتہ شبہ اس میں پیدا ہوتا ہے کہ آپ نے اپنے کافر والد کے حق میں دعائے مغفرت کیسے کردی ؟ سو اگر یہ دعاء آپ (علیہ السلام) نے ان کی زندگی ہی میں کی تھی جب تو آپ (علیہ السلام) کی مراد یہی ہوگی کہ انہیں توفیق ہدایت دے کر ان کی مغفرت کا سامان کردیاجائے۔ اور اگر بعد وفات یہ دعا کی تھی تو یہ دعاء ان کی ایمان کے ساتھ (علم الہی میں) مشروط ہوگی، یعنی اے پروردگار اگر تیرے علم میں ان کا خاتمہ ایمان پر ہوا ہے تو ان کی مغفرت کردے۔ (آیت) ” اغفرلی “۔ غفر کے معنی ہیں رحمت الہی کا ڈھانپ لینا، اور اس کی حاجت جس طرح عاصی کور ہتی ہے، معصوم کو بھی رہتی ہے اس لیے حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کا اپنے حق میں طلب مغفرت کرنے سے ان کا غیر معصوم ہر نا ہرگز لازم نہیں آتا۔
Top