Tafseer-e-Majidi - Ibrahim : 50
سَرَابِیْلُهُمْ مِّنْ قَطِرَانٍ وَّ تَغْشٰى وُجُوْهَهُمُ النَّارُۙ
سَرَابِيْلُهُمْ : ان کے کرتے مِّنْ : سے۔ کے قَطِرَانٍ : گندھک وَّتَغْشٰى : اور ڈھانپ لے گی وُجُوْهَهُمُ : ان کے چہرے النَّارُ : آگ
ان کے کرتے قطران کے ہوں گے اور آگ ان کے چہروں پر چھائی ہوئی ہوگی،81۔
81۔ (آیت) ” قطران “ کے مشہور معنی تو گندھک کے ہیں، دوسرے معنی پگھلے ہوئے تانبے کے کیے گئے ہیں، بہرحال دوزخیوں کے جسم پر لباس ایسا ہوگا جو آگ کو خوب اور زیادہ تیزی کے ساتھ قبول کرلے۔
Top