Tafseer-e-Majidi - Al-Hijr : 80
وَ لَقَدْ كَذَّبَ اَصْحٰبُ الْحِجْرِ الْمُرْسَلِیْنَۙ
وَلَقَدْ كَذَّبَ : اور البتہ جھٹلایا اَصْحٰبُ الْحِجْرِ : حجر والے الْمُرْسَلِيْنَ : رسول (جمع)
اور بالیقین حجر والوں نے (بھی ہمارے) فرستادوں کو جھٹلایا،68۔
68۔ (آیت) ” الحجر “۔ شمالی عرب اور شام کے درمیان کا علاقہ کہلاتا ہے۔ یہ حضرت صالح (علیہ السلام) کی امت قوم ثمود کا مسکن تھا۔ شام سے مدینہ کو آنے لگئے تو سب سے پہلے ارض لوط (علیہ السلام) پڑے گی، پھر سر زمین شیعب (علیہ السلام) (مدین) ملے گی اور سب سے آخر میں علاقہ حجر یا مسکن قوم ثمود۔ تینوں عبرت انگیز خطے باہم متصل ہیں۔ اور شاید اسی مناسبت سے تینوں کا ذکر بھی یہاں ایک ساتھ ہے۔ (آیت) ” المرسلین “۔ کے صیغہ جمع سے متعلق امام رازی (رح) نے لکھا ہے کہ ممکن ہے یہ قوم ہندی برہمنوں کی طرح کل سلسلہ رسالت ہی کی منکر ہو۔ لعل القوم کانوا براھمۃ منکرین لکل الرسل (کبیر)
Top