Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 124
اِنَّمَا جُعِلَ السَّبْتُ عَلَى الَّذِیْنَ اخْتَلَفُوْا فِیْهِ١ؕ وَ اِنَّ رَبَّكَ لَیَحْكُمُ بَیْنَهُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ فِیْمَا كَانُوْا فِیْهِ یَخْتَلِفُوْنَ
اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں جُعِلَ : مقرر کیا گیا السَّبْتُ : ہفتہ کا دن عَلَي : پر الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اخْتَلَفُوْا : انہوں نے اختلاف کیا فِيْهِ : اس میں وَاِنَّ : اور بیشک رَبَّكَ : تمہارا رب لَيَحْكُمُ : البتہ فیصلہ کریگا بَيْنَهُمْ : ان کے درمیان يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت فِيْمَا : اس میں جو كَانُوْا : وہ تھے فِيْهِ : اس میں يَخْتَلِفُوْنَ : اختلاف کرتے
سبت (کا احترام) تو بس انہی لوگوں پر عائد کیا گیا تھا جنہوں نے اسکے باب میں اختلاف کیا تھا،186۔ اور بیشک آپ کا پروردگار ان کے درمیان اس بارے میں قیامت کے دن فیصلہ کردے گا، جس بارے میں یہ اختلاف کرتے رہے ہیں،187۔
186۔ (اپنے پیغمبروں کی ہدایات و احکام سے) (آیت) ” جعل السبت “۔ یعنی ان لوگوں پر اس روز کا تعطل توبہ ظور سزا عاید کیا گیا تھا۔ اصل دین ابراہیمی میں نہ تھا۔ (آیت) ’ ’ ہفتہ کا ساتواں دن، سنیچر، شنبہ، جو شریعت یہود میں ایک مقدس دن تھا، جس میں ہر دنیوی مشغولیت سے احتراز واجب تھا، اس پر حاشیے پہلے گزر چکے۔ (آیت) ” فیہ “۔ یعنی احکام حرمت سبت کے بارہ میں۔ 187۔ یہ اختلافات خواہ آپس کے ہوں یا اپنے پیغمبروں اور ہادیوں کی ہدایات سے۔ (آیت) ” لیحکم “۔ اس فیصلہ سے فیصلہ عملی ومشاہد یعنی ترتب اجرو عذاب مراد ہے، ورنہ دلائل و شواہد کے لحاظ سے تو فیصلہ آج بھی موجود ہے۔ والمعنی انہ تعالیٰ لیحکم یوم القیمۃ للمحقین بالثواب وللمبطلین بالعقاب (کبیر)
Top