Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 12
وَ سَخَّرَ لَكُمُ الَّیْلَ وَ النَّهَارَ١ۙ وَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ١ؕ وَ النُّجُوْمُ مُسَخَّرٰتٌۢ بِاَمْرِهٖ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَۙ
وَسَخَّرَ : اور مسخر کیا لَكُمُ : تمہارے لیے الَّيْلَ : رات وَالنَّهَارَ : اور دن وَالشَّمْسَ : اور سورج وَالْقَمَرَ : اور چاند وَالنُّجُوْمُ : اور ستارے مُسَخَّرٰتٌ : مسخر بِاَمْرِهٖ : اس کے حکم سے اِنَّ : بیشک فِيْ : میں ذٰلِكَ : اس لَاٰيٰتٍ : البتہ نشانیاں لِّقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يَّعْقِلُوْنَ : وہ عقل سے کام لیتے ہیں
اور اسی نے تمہارے (فائدہ کے) لئے (اپنا) مسخر کیا ہے رات کو اور دن کو اور سورج کو اور چاند کو، اور ستارے بھی اس کے حکم سے مسخر (قدرت) ہیں بیشک اس میں ان لوگوں کے لئے (بڑی) نشانیاں ہیں جو عقل سے کام لیتے رہتے،17۔
17۔ یعنی اس سارے نظام فلکی کے جزئیات وتفصیلات پر اگر عقل و تدبر سے کام لو، تو تم خود بول اٹھوگے کہ بیشک جس نے ایسے کامل ومستحکم انتظامات کر رکھے ہیں وہی ذات واحد قادر مطلق و حکیم کل اور سب کی پروردگار ہے۔ (آیت) ” سخرلکم۔۔ بامرہ “۔ یہاں یہ بتایا ہے کہ سارے مخلوقات جو اپنے فرائض تکوینی انجام دیتے رہتے ہیں، ان سے مقصود خلیفۃ اللہ، نوع بشری کی خدمت ہے، تو یہ کیسی الٹی سمجھ اور کس درجہ حماقت وسخافت ہے کہ خود انہی خادموں کو دیوی، دیوتا کے مرتبہ تک پہنچا دیا جائے ! (آیت) ” مسخرت بامرہ “۔ سارے اجرام فلکی بہ ایں عظمت وبے نہایتی اللہ کے قوانین طبعی ہی کے پابند ہیں، اور ان سے بال بھر ادھر ادھر نہیں ہٹ سکتے۔ مشرک قوموں کی دیومالا اٹھا کر دیکھئے چندرماں برہسپت دیوتا سے لڑتے نظر آئیں گے۔ اور زہرہ وعطادر کے درمیان جنگ ہوتی ملے گی۔
Top