Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 21
اَمْوَاتٌ غَیْرُ اَحْیَآءٍ١ۚ وَ مَا یَشْعُرُوْنَ١ۙ اَیَّانَ یُبْعَثُوْنَ۠   ۧ
اَمْوَاتٌ : مردے غَيْرُ : نہیں اَحْيَآءٍ : زندہ وَمَا يَشْعُرُوْنَ : اور وہ نہیں جانتے اَيَّانَ : کب يُبْعَثُوْنَ : وہ اٹھائے جائیں گے
اور وہ مردے ہیں نہ کہ زندہ اور ان کو اتنی بھی خبر نہیں کہ (مردے) کب اٹھائے جائیں گے،30۔
30۔ چناچہ بعض کو تو سرے سے بعث کا علم واحساس ہی نہیں۔ بعض جن کو اتنا علم ہے، انہیں بھی وقت معین کا علم نہیں، ایسے بیخبروں کو، ایسے ناقص علم والوں کو معبود تسلیم کرلینا جہل وسفاہت کی انتہاء ہے ! (آیت) ” اموات غیر احیآء “۔ یہ صفت کسی نہ کسی معنی میں سارے معبودان باطل میں مشترک پائی جاتی ہے۔ مورتیوں کا بےجان ہونا تو ظاہر ہی ہے۔ باقی جن ” بزرگوں “ کی پرستش کی جاتی ہے، وہ بھی یا تو وفات پائے ہوئے ہوتے ہیں، اور یا عنقریب وفات پانے والے ہیں :۔
Top