Tafseer-e-Majidi - Al-Israa : 6
ثُمَّ رَدَدْنَا لَكُمُ الْكَرَّةَ عَلَیْهِمْ وَ اَمْدَدْنٰكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّ بَنِیْنَ وَ جَعَلْنٰكُمْ اَكْثَرَ نَفِیْرًا
ثُمَّ : پھر رَدَدْنَا : ہم نے پھیر دی لَكُمُ : تمہارے لیے الْكَرَّةَ : باری عَلَيْهِمْ : ان پر وَاَمْدَدْنٰكُمْ : اور ہم نے تمہیں مدد دی بِاَمْوَالٍ : مالوں سے وَّبَنِيْنَ : اور بیٹے وَجَعَلْنٰكُمْ : اور ہم نے تمہیں کردیا اَكْثَرَ : زیادہ نَفِيْرًا : جتھا (لشکر)
پھر ایک بار ہم تمہارا ان پر غلبہ کردیں گے،11۔ اور مال اور بیٹوں سے تمہاری مدد کریں گے اور تمہیں ایک بڑی جماعت بنادیں گے،12۔
11۔ (کسی ایسی حکومت کے ذریعہ سے جو تمہاری ہمدرد وہوا خواہ ہوگی اور یہ اس وقت جب تم اپنی حرکتوں پر پشیمان ہولوگے) دارائے اول سایرس یامورس شاہ ایران نے کلدانیوں کو شکست دے کر اور خود ان کے ملک پر قابض ہو کر 539 ؁ ق، م میں یہ ود کو جلاوطنی سے نجات دے کر وطن جانے اور اسے دوبارہ آباد کرنے کی اجازت دے دی تھی، قرآن مجید کا یہ اشارہ اسی تاریخی واقعہ کی جانب ہے۔ 12۔ یعنی تمہاری جو جائدادیں چھن گئی تھیں وہ تمہیں واپس مل جائیں گی اور تمہارے افراد جو قید ہوگئے تھے چھوٹ کر اپنے وطن آجائیں گے اور تمہاری آبادی اچھی خاصی ترقی کرجائے گی، جلاوطنی کے بعد اسرائیلیوں کو جو مال واپس ملا تھا، اس کا تذکرہ عہد عتیق میں ہے۔
Top