Tafseer-e-Majidi - Al-Israa : 89
وَ لَقَدْ صَرَّفْنَا لِلنَّاسِ فِیْ هٰذَا الْقُرْاٰنِ مِنْ كُلِّ مَثَلٍ١٘ فَاَبٰۤى اَكْثَرُ النَّاسِ اِلَّا كُفُوْرًا
وَلَقَدْ صَرَّفْنَا : ور ہم نے طرح طرح سے بیان کیا لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے فِيْ : میں هٰذَا الْقُرْاٰنِ : اس قرآن مِنْ : سے كُلِّ مَثَلٍ : ہر مثال فَاَبٰٓى : پس قبول نہ کیا اَكْثَرُ النَّاسِ : اکثر لوگ اِلَّا : سوائے كُفُوْرًا : ناشکری
اور بالیقین ہم نے لوگوں کے لئے اس قرآن میں ہر قسم کا اعلی مضمون طرح طرح سے بیان کیا ہے لیکن اکثر لوگ بےانکار کئے نہ رہے،131۔
131۔ (جو دلیل ہے ان کے ناشکرے پن کے کمال کی) (آیت) ” صرفنا “۔ یعنی ایک ایک مضمون بار بار مختلف طریقوں سے سہولت تفہیم کے لئے کھول کھول کر بیان کیا ہے (آیت) ” للناس “۔ یعنی لوگوں کے سمجھانے کے لئے، ان کی نصیحت کیلئے۔ (آیت) ” مثل “۔ کے معنی ہیں۔ ہر وہ مضمون جو ندرت یا حسن رکھتا ہو یا کلمہ پر تاثیر ہو، من کل وجہ من العبر والاحکام والوعید والوعید وغیرھا (معالم) اے بینالھم الحجج والبراھین القاطعۃ ووضعنا لھم الحق وشرحناہ وبسطناہ (ابن کثیر)
Top