Tafseer-e-Majidi - Al-Kahf : 88
وَ اَمَّا مَنْ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَلَهٗ جَزَآءَ اِ۟لْحُسْنٰى١ۚ وَ سَنَقُوْلُ لَهٗ مِنْ اَمْرِنَا یُسْرًاؕ
وَاَمَّا : اور اچھا مَنْ : جو اٰمَنَ : ایمان لایا وَعَمِلَ : اور اس نے عمل کیا صَالِحًا : نیک فَلَهٗ : تو اس کے لیے جَزَآءَ : بدلہ الْحُسْنٰى : بھلائی وَسَنَقُوْلُ : اور عنقریب ہم کہیں گے لَهٗ : اس کے لیے مِنْ : متعلق اَمْرِنَا : اپنا کام يُسْرًا : آسانی
اور جو ایمان لے آئے گا اور نیک عمل کرے گا سو اس کیلئے اچھا معاوضہ ہے اور ہم بھی اپنے برتاؤ میں اس کے ساتھ نرم بات کہیں گے،136۔
136۔ (آخرت میں) ذوالقرنین نے کہا کہ اچھا تو میں وہی نرمی کا طریقہ اختیار کرتا ہوں اور پہلے ان لوگوں کو دعوت ایمان ہی دیتا ہوں۔ (آیت) ” من ظلم “۔ ظلم یہاں کفر کے اور ظالم کافر کے معنی میں ہے۔ ظلم اے کفر باللہ (ابن عباس ؓ الظلم العظیم الذی ھو الشرک (روح) یعنی آپ نے فرمایا کہ جو میری دعوت ایمان کے بعد بھی کافر رہے گا۔ اے استمر علی کفرہ واشر کہ بریہ (ابن کثیر) (آیت) ” نعذبہ “۔ اس عذاب کے تحت میں قتل وغیرہ سب کچھ آگیا۔ (آیت) ” نکرا “۔ ملاحظہ ہو حایشہ نمبر 108، پ 15۔
Top