Tafseer-e-Majidi - Al-Kahf : 93
حَتّٰۤى اِذَا بَلَغَ بَیْنَ السَّدَّیْنِ وَجَدَ مِنْ دُوْنِهِمَا قَوْمًا١ۙ لَّا یَكَادُوْنَ یَفْقَهُوْنَ قَوْلًا
حَتّٰٓي : یہانتک کہ اِذَا بَلَغَ : جب وہ پہنچا بَيْنَ : درمیان السَّدَّيْنِ : دو دیواریں (پہاڑ) وَجَدَ : اس نے پایا مِنْ دُوْنِهِمَا : اور دونوں کے درے قَوْمًا : ایک قوم لَّا يَكَادُوْنَ : نہیں لگتے تھے يَفْقَهُوْنَ : وہ سمجھیں قَوْلًا : کوئی بات
یہاں تک کہ جب وہ دو پہاڑوں کے درمیان پہنچے تو ان کے ادھر ایک قوم کو پایا جو گویا کوئی بات ہی نہیں سمجھتے تھے،142۔
142۔ یعنی ذوالقرنین اور اس کے لشکروں کی زبان ان کے لئے بالکل اجنبی تھی۔ ماکانوا یفھمون اللسان الذی یتکلم بہ ذوالقرنین (کبیر) عجب نہیں جو یہ ترکستانی قبائل ہوں، جن کی زبان، تلفظ، لب و لہجہ سب یونانیوں کے لئے اجنبی تھا۔ (آیت) ” بین السدین “۔ سد کے اصلی معنی دو چیزوں کے درمیان اوٹ یا رکاوٹ کے ہیں۔ الحاجزبین الشیئین (ابن جریر) اور اس کے عموم میں پہاڑ درہ وغیرہ سب شامل ہیں، یہاں مراد پہاڑ لی گئی ہے۔ السدین الجبلین (ابن عباس ؓ یعنی بین جبلین (ابن جریر۔ عن ضحاک) وھما جبلان (ابن جریر۔ عن قتادۃ)
Top