Tafseer-e-Majidi - Maryam : 34
ذٰلِكَ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ١ۚ قَوْلَ الْحَقِّ الَّذِیْ فِیْهِ یَمْتَرُوْنَ
ذٰلِكَ : یہ عِيْسَى : عیسیٰ ابْنُ مَرْيَمَ : ابن مریم قَوْلَ : بات الْحَقِّ : سچی الَّذِيْ فِيْهِ : وہ جس میں يَمْتَرُوْنَ : وہ شک کرتے ہیں
یہ ہیں عیسیٰ بن مریم (یہ ہے وہ) سچی بات جس میں یہ لوگ جھگڑ رہے ہیں،52۔
52۔ یہ ہے ان کی صحیح کیفیت۔ یہ ہے ان کے نبی اور بندہ مقبول ومقرب ہونے کا صحیح اور سچا بیان۔ نہ وہ خدا، نہ فرزند خدا، نہ مظہر خدا، جیسا کہ عیسائیوں نے گڑھ رکھا ہے۔ نہ وہ بندہ نامقبول ومردود، جیسا کہ یہود نے طرح طرح انہیں متہم کر رکھا ہے۔ (آیت) ” الذی فیہ یمترون “۔ ان کے باب میں جھگڑا کرنے والے بھی افراط وتفریط میں مبتلا اور غلو کرنے والے فرقہ ہیں۔ (آیت) ” ذلک “۔ اشارہ اوپر کے قول (آیت) ” انی عبداللہ “۔ الخ، کی جانب ہے یعنی عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) وہی ہیں جو ان صفات سے موصوف ہیں۔ الاشارۃ الی ماتقدم وھو قولہ انی عبداللہ اتانی الکتاب اے ذلک الموصوف بھذہ الصفات ھو عیسیٰ بن مریم (کبیر) (آیت) ” قول الحق “۔ یعنی اصل حقیقت یہ ہے، کہ وہ داستانیں جو اہل باطل نے گڑھ گڑھ لی ہیں۔ علی معنی انہ ثابت لا یجوز ان یبطل (کبیر)
Top