Tafseer-e-Majidi - Maryam : 49
فَلَمَّا اعْتَزَلَهُمْ وَ مَا یَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ١ۙ وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ١ؕ وَ كُلًّا جَعَلْنَا نَبِیًّا
فَلَمَّا : پھر جب اعْتَزَلَهُمْ : وہ کنارہ کش ہوگئے ان سے وَمَا : اور جو يَعْبُدُوْنَ : وہ پرستش کرتے تھے مِنْ دُوْنِ : سوائے اللّٰهِ : اللہ وَهَبْنَا : ہم نے عطا کیا لَهٗٓ : اس کو اِسْحٰقَ : اسحق وَيَعْقُوْبَ : اور یعقوب وَكُلًّا : اور سب کو جَعَلْنَا : ہم نے بنایا نَبِيًّا : نبی
پھر جب وہ کنارہ کش ہوگئے ان لوگوں سے بھیجن کی وہ لوگ اللہ کے سوا عبادت کرتے تھے تو ہم نے انہیں اسحاق (علیہ السلام) اور یعقوب (علیہ السلام) کو عطا کیا،74۔ اور ہم نے ہر ایک کو نبی بنایا
74۔ یعنی جب آپ اپنے شہر حران (ملک کلدانیہ) سے ہجرت کرکے ملک شام میں آب سے، تو اس ترک وطن واہل وطن سے آپ دنیوی ومادی اعتبار سے بھی گھاٹے میں نہ رہے، دوسرا وطن آپ کو مل گیا۔ صاحب اولاد آپ ہوئے، اولاد در اولاد تک پیغمبر ہوئی، ساری خوشیاں اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں آپ کی اس ہجرت اور ترک وطن کا ذکر تو ریت موجودہ میں ان الفاظ میں ہے :۔” اور خداوند نے ابرام کو کہا تھا کہ تو اپنے ملک اور اپنے قرابتیوں کے درمیان سے اور اپنے باپ کے گھر سے اس ملک میں جو میں تجھے دکھاؤں گا نکل چل، اور میں تجھے ایک بڑی قوم بناؤں گا۔ اور تجھ کو مبارک اور تیرے نام بڑا کروں گا۔ اور تو ایک برکت ہوگا “۔ (پیدائش 12: 1، 2) ” سو وہ ملک کنعان میں آئے .... اور ابرام رفتہ رفتہ دکہن کی طرف گیا “ (پیدائش 12: 9) (آیت) ” اسحاق ویعقوب “۔ اسحاق بہ طور بیٹے کے اور یعقوب بہ طور پوتے کے۔ دونوں کی پیدائش حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی زندگی ہی میں ہوئی۔
Top