Tafseer-e-Majidi - Maryam : 77
اَفَرَءَیْتَ الَّذِیْ كَفَرَ بِاٰیٰتِنَا وَ قَالَ لَاُوْتَیَنَّ مَالًا وَّ وَلَدًاؕ
اَفَرَءَيْتَ : پس کیا تونے دیکھا الَّذِيْ : وہ جس نے كَفَرَ : انکار کیا بِاٰيٰتِنَا : ہمارے حکموں کا وَقَالَ : اور اس نے کہا لَاُوْتَيَنَّ : میں ضرور دیا جاؤں گا مَالًا : مال وَّوَلَدًا : اور اولاد
بھلاآپ نے اس شخص کو بھی دیکھا جو ہماری نشانیوں سے کفر کرتا ہے اور کہتا ہے کہ مجھے تو مال واولاد مل کر رہیں گے،112۔
112۔ (آخرت میں) اس کا یہ قول بہ طریق تمسخر و استہزاء تھا صحاح کی حدیثوں میں یہ روایت آتی ہے کہ ایک صحابی کا قرضہ ایک مشرک کے ذمہ باقی تھا (اور یہ معلوم ہے کہ مشرکین مکہ آخرت کے منکر تھے) جب انہوں نے اس سے تقاضا زائد کیا تو اس نے کہا کہ تم جب تک محمد ﷺ کی صداقت سے انکار نہ کرو گے میں قرضہ نہ چکاؤں گا۔ انہوں نے جواب دیا کہ یہ تو ہونے کا نہیں، چاہے تو مر کر بھی زندہ ہوجائے، وہ منکر از راہ تمسخر وتمرد بولا کہ اچھا جب یہ بات ہے کہ میں مر کر دوبارہ بھی آسکتا ہوں تو بس جبھی آنا اور اپنا قرضہ چکانا، میں تو اس وقت بھی صاحب مال واولاد ہوں گا۔
Top