Tafseer-e-Majidi - Maryam : 93
اِنْ كُلُّ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ اِلَّاۤ اٰتِی الرَّحْمٰنِ عَبْدًاؕ
اِنْ كُلُّ : نہیں تمام۔ کوئی مَنْ : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَالْاَرْضِ : اور زمین اِلَّآ اٰتِي : مگر آتا ہے الرَّحْمٰنِ : رحمن عَبْدًا : بندہ
جتنے جو کوئی بھی آسمانوں اور زمین میں ہیں سب خدائے رحمن کے روبرو عبد کی حیثیت سے حاضر ہوتے ہیں،126۔
126۔ اللہ اور اس کی ساری مخلوق کے درمیان صحیح علاقہ صرف ایک ہی ممکن ہے۔ اور وہ رشتہ عبد و معبود کا ہے۔ مقبول سے مقبول، مقرب سے مقرب بندہ کے لئے بھی بلند ترین مقام عبدیت ہی کا ہے۔ ولدیت الہی وغیرہ کا تخیل ہی سرے سے مہمل اور گستاخانہ ہے۔ (آیت) ” کل من فی السموت والارض “۔ کے عموم میں انبیاء ملائکہ وغیرہ سب ہی آگئے۔
Top