Tafseer-e-Majidi - Al-Baqara : 151
كَمَاۤ اَرْسَلْنَا فِیْكُمْ رَسُوْلًا مِّنْكُمْ یَتْلُوْا عَلَیْكُمْ اٰیٰتِنَا وَ یُزَكِّیْكُمْ وَ یُعَلِّمُكُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَ وَ یُعَلِّمُكُمْ مَّا لَمْ تَكُوْنُوْا تَعْلَمُوْنَؕۛ
كَمَآ : جیسا کہ اَرْسَلْنَا : ہم نے بھیجا فِيْكُمْ : تم میں رَسُوْلًا : ایک رسول مِّنْكُمْ : تم میں سے يَتْلُوْا : وہ پڑھتے ہیں عَلَيْكُمْ : تم پر اٰيٰتِنَا : ہمارے حکم وَيُزَكِّيْكُمْ : اور پاک کرتے ہیں تمہیں وَيُعَلِّمُكُمُ : اور سکھاتے ہیں تم کو الْكِتٰبَ : کتاب وَالْحِكْمَةَ : اور حکمت وَيُعَلِّمُكُمْ : اور سکھاتے ہیں تمہیں مَّا : جو لَمْ تَكُوْنُوْا : تم نہ تھے تَعْلَمُوْنَ : جانتے
: (اسی طرح) جیسے ہم نے تمہارے درمیان ایک رسول تم ہی میں سے بھیجا،557 ۔ جو تمہارے روبرو ہماری آیتیں پڑھتا ہے اور تمہیں پاک کرتا ہے،558 ۔ اور تمہیں کتاب اور حکمت کی تعلیم دیتا ہے اور تمہیں اس کی تعلیم دیتا ہے،559 ۔ جو تم نہیں جانتے تھے،560
557 ۔ (آیت) ” کما “ کا تعلق آیت ماقبل سے ہے۔ یعنی یہ اتمام نعمت اب استقبال کعبہ کے واسطے سے اسی طرح ہوگا، جیسے بعثت رسول کے ذریعہ سے اس کے قبل ہوچکا ہے۔ (آیت) ” کما ارسلنا “ متعلق باتم اے اتماما کا تمامھا بارسالنا الرسول (جلالین) 558 ۔ (ہر طرح کے فسق وعصیان اور اخلاقی آلودگیوں سے) رسول کی حیثیت محض پیام رساں اور مبلغ کی نہیں ہوتی، مزکی (پاک کرنے والے) کی بھی ہوتی ہے۔ رسول کی گوناگوں حیثیتوں پر حاشیے آیت نمبر 137 کے ذیل میں گزر چکے ہیں۔ 559 ۔ رسول کی حیثیت معلم اور شارح کی بھی ہوتی ہے۔ (آیت) ” یعلمکم “ لفظ تعلیم سے اشارہ ادھر بھی ہوگیا کہ پیغمبر کے ارشاد محض لفظ وعبارت تک محدود نہیں رہتے۔ وہ حکمت و دانائی کے سبق، روحانیت کے اصول ومسائل کی تعلیم بھی دیتا رہتا ہے۔ یعنی انہیں اپنے سامعین کے رگ وریشہ میں اتارتا رہتا ہے۔ 560 ۔ وحی الہی کو عقل بشری سے وہی نسبت ہے جو خدا کو بندہ سے ہے اور رسول چونکہ وحی مؤید رہتا ہے، اس لیے قدرۃ اس کی باریک بین، دور رس اور دقیقہ سنج نگاہ ان دقیق حقائق تک پہنچ جاتی ہے، جو بڑے بڑے عقلاء ومفکرین سے بھی مخفی رہتے ہیں۔ اور رسول کی رسائی، عالم حقیقت کی ان گہرائیوں تک ہوجاتی ہے، جو علم وعقل، کشف واشراق سب سے ماروا ہیں۔ لیکون ارسالہ ﷺ نعمۃ عظیمۃ ولولاہ لکان الخلق متحیرین فی امر دینہم لایدرون ماذا یصنعون (روح) مالا سبیل الی معرفتہ الا بالوحی (مدارک)
Top