Tafseer-e-Majidi - Al-Baqara : 206
وَ اِذَا قِیْلَ لَهُ اتَّقِ اللّٰهَ اَخَذَتْهُ الْعِزَّةُ بِالْاِثْمِ فَحَسْبُهٗ جَهَنَّمُ١ؕ وَ لَبِئْسَ الْمِهَادُ
وَاِذَا : اور جب قِيْلَ : کہا جائے لَهُ : اس کو اتَّقِ : ڈر اللّٰهَ : اللہ اَخَذَتْهُ : اسے آمادہ کرے الْعِزَّةُ : عزت (غرور) بِالْاِثْمِ : گناہ پر فَحَسْبُهٗ : تو کافی ہے اسکو جَهَنَّمُ : جہنم وَلَبِئْسَ : اور البتہ برا الْمِهَادُ : ٹھکانا
اور جب اس سے کہا جاتا ہے کہ خوف خدا کرو تو اسے نخوت گناہ پر (اور زیادہ) آمادہ کردیتی ہے،757 ۔ سو اس کے لیے جہنم بس ہے، اور بری سے بری آرام گاہ ہے !
757 یعنی جب اسے اس کا کوئی مخلص ہوا خوا سمجھاتا ہے، اور اسے تقوی اختیار کرنے کا مشورہ دیتا ہے تو بجائے سنبھلنے کے وہ اور بگڑ جاتا ہے، اور اپنی کج میں اور زیادہ دلیر ہوجاتا ہے۔ یہ بیان ہورہا ہے اس کا کہ ایسے کافر معاند میں مخالفت حق اور ایذاء مخلوق کے ساتھ ساتھ کبر وپندار بھی کس درجہ کا ہوتا ہے۔
Top