Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Majidi - Al-Baqara : 219
یَسْئَلُوْنَكَ عَنِ الْخَمْرِ وَ الْمَیْسِرِ١ؕ قُلْ فِیْهِمَاۤ اِثْمٌ كَبِیْرٌ وَّ مَنَافِعُ لِلنَّاسِ١٘ وَ اِثْمُهُمَاۤ اَكْبَرُ مِنْ نَّفْعِهِمَا١ؕ وَ یَسْئَلُوْنَكَ مَا ذَا یُنْفِقُوْنَ١ؕ۬ قُلِ الْعَفْوَ١ؕ كَذٰلِكَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ لَكُمُ الْاٰیٰتِ لَعَلَّكُمْ تَتَفَكَّرُوْنَۙ
يَسْئَلُوْنَكَ
: وہ پوچھتے ہیں آپ سے
عَنِ
: سے
الْخَمْرِ
: شراب
وَالْمَيْسِرِ
: اور جوا
قُلْ
: آپ کہ دیں
فِيْهِمَآ
: ان دونوں میں
اِثْمٌ
: گناہ
كَبِيْرٌ
: بڑا
وَّمَنَافِعُ
: اور فائدے
لِلنَّاسِ
: لوگوں کے لیے
وَاِثْمُهُمَآ
: اور ان دونوں کا گناہ
اَكْبَرُ
: بہت بڑا
مِنْ
: سے
نَّفْعِهِمَا
: ان کا فائدہ
وَيَسْئَلُوْنَكَ
: اور وہ پوچھتے ہیں آپ سے
مَاذَا
: کیا کچھ
يُنْفِقُوْنَ
: وہ خرچ کریں
قُلِ
: آپ کہ دیں
الْعَفْوَ
: زائد از ضرورت
كَذٰلِكَ
: اسی طرح
يُبَيِّنُ
: واضح کرتا ہے
اللّٰهُ
: اللہ
لَكُمُ
: تمہارے لیے
الْاٰيٰتِ
: احکام
لَعَلَّكُمْ
: تاکہ تم
تَتَفَكَّرُوْنَ
: غور وفکر کرو
(لوگ) آپ سے شراب اور قمار کی بابت دریافت کرتے ہیں،
803
۔ آپ کہہ دیجئے کہ ان میں بڑا گناہ ہے،
804
۔ اور لوگوں کے لئے فائدے بھی ہیں،
805
۔ اور ان کا گناہ ان کے فائدوں سے کہیں بڑھا ہوا ہے،
806
۔ اور (لوگ) آپ سے دریافت کرتے ہیں کہ کتنا خرچ کریں۔
807
۔ آپ کہ دیجئے کہ جتنا آسان ہو۔
808
۔ اللہ اسی طرح تمہارے لئے کھول کر احکام بیان کرتا ہے تاکہ تم سوچ لیا کرو
803
۔ یعنی ان کے حکم شرعی کی بابت، ان کے جواز وعدم جواز کی بابت۔ والمعنی یسئلونک عما فی تعاطیھما بدلیل (کشاف) دل تخصیص الجواب علی ان ذلک السوال کان واقعا عن الحل والحرمۃ (کبیر) (آیت) ” الخمر “ خمر ومیسر یہاں دونوں اپنے عام ووسیع معنی میں ہیں۔ خمر کے تحت میں ہر وہ نشیلا مشروب داخل ہے جو عقل کو مختل کردے، اسم لکل مسکر خامر العقل (تاج) الخمر ما اسکرمن عصیر کل شی (تاج) سمیت لکونھا خامرۃ لمقر العقل (راغب) شریعت نے بھی اسی لغوی مفہوم کو قبول کرلیا ہے۔ صحابیوں اور تابعین سب سے یہی منقول ہیں۔ الخمر ما خامر العقل (بخاری۔ عن ابن عمر ؓ) الخمر کل شراب خمر العقل فسترہ وغطی علیہ (ابن جریر) (آیت) ” المیسر “ بھی ایسے ہی وسیع معنی میں ہے، اور جوئے کے تمام اقسام پر شامل ہے۔ کل شئی فیہ قمار فھو من المیسر (تاج) علمائے شریعت نے بھی اسی لغوی مفہوم پر مہر تصدیق ثبت کردی ہے۔ المیسروھو القمار (ابن کثیر) یعنی القمار (معالم) وفی حکم المیسر انواع القمار والنرد والشطرنج وغیرھما (مدارک) شراب اور جوا جس طرح آج فرنگی تہذیب میں جائز ہی نہیں بلکہ عین اس تہذیب کا جزوبنے ہوئے ہیں، اور دلیل عزت و شرافت ہیں، اسی طرح قدیم عربی تہذیب کا بھی جزو تھے، اور لوازم شائستگی میں سے سمجھے جاتے تھے۔ اور اکیلے عرب ہی میں موقوف نہیں، یہ مشغلے سارے روئے زمین پر پھیلے ہوئے تھے، اور ہندی تہذیب، مصری تہذیب، یونانی تہذیب، رومی تہذیب تو خیر خود ہی جاہلی تہذیبیں تھیں، اسرائیلی اور مسیحی تہذیبیں تک جو شرف رسالت کے تعلق سے مشرف تھیں، ان کی روک تھام نہ کرسکی تھیں، شریعت اسلامی ہی دنیا کا وہ قانون ہے جس نے آکر ان کی قطعی حرمت کا اعلان کیا۔ یہ آیت سلسلہ حرمت کی سب سے پہلی آیت ہے۔ قطعی حکم بعد کو نازل ہوا۔ علامہ آلوسی بغدادی۔ صاحب تفسیر روح المعانی نے اس مقام پر تفصیل کے ساتھ لکھا ہے، کہ ہمارے زمانہ کے فاسقوں نے نشیلے مشروبات کے لیے طرح طرح کے خوشمنا نام اور لقب رکھ لیے ہیں۔ عرق عنبری، ماء الاکسیر وغیرہا لیکن نام کے بدل دینے سے حقیقت اور حکم شرعی نہیں بدل جایا کرتا، نشہ آور چیزیں بحرحال حرام ہیں۔ علامہ کا سال وفات
1853
ء ہے، گویا آج (
1945
ء) سے ایک سو سال قبل کے عراق میں آپ کو یہ حسرت ناک تجربے ہوچکے تھے۔ ان مرحوم کو کیا اندازہ کہ آج فرنگیوں کے اثر سے ان کے وطن عراق ہی میں نہیں، بلکہ مصر، ایران، ترکی، شام وغیرہ میں شراب کتنی اور کن کن شکلوں کے ساتھ پھیل چکی ہے ! اور خمر ہی نہیں میسر بھی کیسے کیسے نئے اور خوشنما ناموں کے ساتھ ” تہذیب و تمدن “ کا جزوبن چکا ہے۔ اور کتنے گوشوں میں داخل ہوچکا ہے !
804
۔ (جیسا کہ مشاہد ہے) (آیت) ” اثم “ کا لفظ ہر ایسے فعل کے لیے آتا ہے جو نیکی کی راہ سے رکاوٹ پیدا کرنے والا ہو۔ اسم للافعال المبطنۃ عن الثواب (راغب) (آیت) ” اثم “ کا اطلاق کسی عمل پر خود اسے حرام قرار دینے کے لیے کافی ہے۔ الاثم کلہ محرم (جصاص) چہ جائیکہ جب اس پر تاکید بھی (آیت) ” کبیر “ کے ساتھ موجود ہو ! (آیت) ” اثم کبیر “ ہی سے فقہاء نے نکالا ہے کہ شراب کی مقدار قلیل بھی حرام ہے۔ ولا حد علی تحریم القلیل منہ (جصاص) اور اس لحاظ سے قرآن مجید ان دونوں کے حق میں لفظ (آیت) ” اثم “ بہت خوب لایا، معاشرہ میں آج تک جتنے فسادات شراب نوشی سے پیدا ہوچکے ہیں۔ اظہر من الشمس ہیں۔ گالیاں یہ بکوائے، بےحیائی یہ پھیلائے، حرامکاری کی طرف یہ لائے، بلوئے، دنگے یہ کراوے، چوری ٹھگی پر یہ آمادہ کردے، قتل کی نوبت یہ لے آئے، ہر عبادت سے، طہارت سے، پاکیزہ منشی سے یہ روک دے، اور اسراف تو اس کے لیے کوئی بات ہی نہیں۔ اور قمار بازی کی لائی ہوئی مصیبتیں کچھ کم ہیں ؟ فرنگستان کے سب سے بڑے قمار خانہ مونٹے کارلو Monte Carlu ہر سال کتنی بیشمار دولت تلف ہوتی رہتی ہے ! دیوالی اور جمگھٹ کی راتوں کو ہندوستان کے اندر کیا کچھ نہیں ہوتا ؟ اور پھر جوئے کی جدید ترین شکلوں، بیمہ کمپنیوں کے جوئے، گھڑ دوڑ کے جوئے، چٹھیوں (لاٹریوں) کے جوئے، سٹے وغیرہ کو کوئی کہاں تک شمار کرے ؟ سچ کہا ان مفسرین نے جنہوں نے کہا کہ ان دونوں مشغلوں کے اندر نیکیوں سے بڑی رکاوٹ ہے۔ فی تناولھما ابطاء عن الخیرات (راغب) من حیث ان تناولھما مؤد الی ما یوجب الاثم وھو ترک المامور وفعل المحظور (روح) بعض صحابیوں، مثلا حضرت عمر اور حضرت معاذ ؓ کی بابت منقول ہے کہ انہوں نے شراب کی بابت رسول اللہ ﷺ سے از خود دریافت کرنا شروع کردیا تھا کہ ایسی چیز جو عقل اور مال دونوں کو غارت وبرباد کردینے والی ہو، اس کے باب میں کیا حکم ہے ؟ کان المسلمون یشربونھا حلال لھم ثم ان عمرو معاذا ونفرا من الصحابۃ قالوا یا رسول اللہ افتنا فی الخمر فانھا مذھبۃ للعقل مسلبۃ للمال (کبیر) صحبت رسول اللہ ﷺ کی برکت سے اگر قلوب میں از خود اتنی جلا پیدا ہوگئی ہو، تو اس میں حیرت ہی کیا ہے ؟
805
۔ (کچھ تھوڑے بہت) حق تعالیٰ کی پیدا کی ہوئی کائنات میں سرے سے مضر ہی مضر اور ہر طرح نفع اور مصلحت سے خالی، کوئی شے موجود ہی نہیں۔ یہاں تک کہ شراب نوشی اور قمار بازی جیسے گندے مشغلے بھی اس کلیہ سے مستثنی نہیں۔ مثلا شراب سے بعض بیماریوں کا علاج ہوسکتا ہے۔ بعض شرابیں خوشبورکھتی ہیں، شراب سے فوری لذت و سرور حاصل ہوتا ہے، بعض قوتوں میں عارضی طور پر تحریک پیدا ہوجاتی ہے، وقس علی ہذا یا اسی طرح جوئے میں جو جیتتا ہے، اسے بلامشقت وتعب تھوڑی ہی سی دیر میں آمدنی ہوجاتی ہے۔ وقس علی ھذا اے باللذۃ والفرح فی الخمر واصابۃ المال بلاکد فی المیسر (جلالین) مفسرین نے آیت کے اس جزو کے تحت میں شراب کے بہت سے منافع ومصالح اپنی اپنی بصیرت ودائرہ علم کے لائق گنائے ہیں، اور یہیں سے ایک مسئلہ نکل آیا۔ کسی حرام اور ناجائز شے کے جزوی منافع ومصالح بیان کرنا اس کی حرمت کے منافی اور اس کی حرمت سے انکار کے مرادف ہرگز نہیں۔ آج جو ” اسپرٹ “ ملی ہوئی انگریزی دوائیں کثرت سے چل پڑی ہیں، یہ عموما تیزاب کے قسم کی ہوتی ہیں، اور فقہاء نے انہیں زہر کے حکم میں رکھا ہے۔
806
۔ (اس لیے عقل سلیم کے لحاظ سے یہ دونوں چیزیں قابل ترک اور واجب الاحتراز ہیں) فقہا نے کہا اور بالکل صحیح کہا ہے کہ حرمت خمر پر دوسری آیتیں اس سے صریح ترنہ موجود ہوتیں، جب بھی خود یہ آیت حرمت کے لیے کافی تھی، ھذہ الایۃ قد اقتضت تحریم الخمر لولم یروغیرھا فی تحریمھا لکانت کافیۃ مغنیۃ (جصاص) یہ فخر تاریخ میں اسلام ہی کو حاصل ہے کہ اس نے اپنے ایک اشارہ سے اپنے حدود مملکت سے کہنا چاہیے کہ ان خبائث کا خاتمہ ہی کردیا، اور اشخاص وافراد کی کارستانیوں سے قطع نظر، امت کی نظر میں بحیثیت مجموعی لفظ ” شرابی “ اور لفظ ” جواری “ دونوں کو انتہائی تحقیر وذلت کا لقب ٹھہرا دیا۔ یہ اسلام ہی کا اعجاز ہے کہ اس نے اپنے پیرو وں کا جہاں تک ان اخلاقی نجاستوں کا تعلق ہے، پاکیزگی اور ستھرائی کے اس بلند مقام پر پہنچا دیا، جہاں تک باوجود علم وفضل وفہم و دانش کے بلند بانگ دعو وں کے، آج تک نہ کوئی، ” ٹمپرنس ایسو سی ایشن “ (اعتدال، احتیاط کی تبلیغ کرنے والی انجمن) پہنچا سکی ہے نہ کوئی پر وہیبیشنسٹ Prohibitionist گورنمنٹ “ (قانون امتناع جاری کرنے والی حکومت) ! سرولیم میور، اپنے نہیں، بیگانے ہیں، معتقد نہیں منتقد ہیں، باوجود اس کے لکھتے ہیں :۔ ” اسلام فخر کے ساتھ کہہ سکتا ہے کہ ترک میکشی کرانے میں جیسا وہ کامیاب ہوا ہے، کوئی اور مذہب نہیں ہوا ہے “ (لائف آف محمد ﷺ صفحہ
52
1
) انیسویں صدی کے ربع آخر میں لندن میں چرچ کانگرس کے ایک اجلاس کے موقع پر ایک ممتاز پادری اسحاق ٹیلر نے کہا تھا :۔ ” دنیا میں انسداد مے نوشی کی سب سے بڑی انجمن خود اسلام ہے۔ برخلاف اس کے ہماری یورپین تجارت کے قدم جہاں جہاں پہنچتے جاتے ہیں، مے نوشی وبدکاری اور لوگوں کی اخلاقی پستی بڑھتی ہی جاتی ہے “۔ ٹمپرنس کے نام سے مے نوشی میں اعتدال و احتیاط پیدا کرنے کے لیے یورپ اور امریکہ اور ہندوستان میں آج بھی خدا معلوم کتنی انجمنیں بہترین نظم ونظام اور شہرت کارگردگی کے ساتھ قائم ہیں، اور امریکہ کے مشہور کارکن ” گربہ پاجانسن “ Pussy Foot Johnson نے تو اپنی سرگرمیوں کی دھوم سارے دنیائے متمدن میں مچادی۔ اور بڑے بڑے ڈاکٹر اور ماہرین سائنس شراب کے نقصانات پر بیانات اور اعداد برابر شائع ہی کرتے رہتے ہیں۔ لیکن ان ساری سرگرم کوششوں کے باوجود خود انہی لوگوں کو یہ اقرار ہے کہ شراب کو قطعی حرام کیے بغیر کوئی چارہ نہیں “۔ (انسائیکلوپیڈیابرٹانیکا، جلد
26
صفحہ
590
، طبع یازدہم) ہندوستان میں ابھی دو چار سال ہی ہوئے (غالبا
1939
ء میں) متعدد صوبہ وار حکومتوں نے اپنے علاقوں میں قانون امتناع نافذ کیا تھا۔ لیکن آخر میں وہ قانون واپس لیتے ہی بنی !۔۔۔ محکمہ آبکاری کی لکھو کھا روپیہ کی آمدنی سے دستبر دار ہوجانا کوئی آسان بات ہے ؟ رہی قماربازی۔ سو اس باب میں قانون اسلام سے باغی ومنحرف ہو کر یورپ اپنے ہاتھوں اپنا جو حال کررہا ہے، وہ عالم آشکار ہے، خود کشی اوراقدام خود کشی کے کتنے واقعات، مے نوشی اور قمار بازی ہی کا نتیجہ ہوتے ہیں ! پھر مالی ابتری کا اندازہ اس سے کیجئے کہ یورپ کی پہلی جنگ عظیم سے قبل، اکیلے ملک انگلستان سے متعلق تخمینہ ہے کہ کم از کم دس کروڑ پونڈ سالانہ کی رقم اپنے مالکوں کے قبضہ سے نکل کر جو اریوں کے ہاتھ میں پہنچتی رہتی ہے ! (انسائیکلوپیڈیا آف رییلجن اینڈ ایتھکس۔ جلد
6
صفحہ
164
) یہ تخمینہ یورپ کے صرف ایک ملک، اور ایک چھوٹے سے رقبہ سے متعلق تھا، اور وہ بھی پہلی جنگ عظیم سے قبل کا ! یورپ کے کل ملکوں (اور اس فہرست میں دنیائے معلوم کا مشہور ترین قمارخانہ مانٹی کارلو بھی شامل ہے) اور امریکہ کی ساری ولایتوں کی مجموعی تباہ کاریوں کے جدید ترین تخمینہ کے لیے تو اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ حساب کے کن ہندسوں تک میزان پہنچے ! رہیں قانون وقت کی ناکام کوششیں، تو اسی انسائیکلوپیڈیا کے اسی مقالہ میں ہے کہ ” قانون اس میں کمی پیدا کرنے کی اپنی والی سب ہی کوششیں کررہا ہے بجز اسے قطعی ممنوع کرنے ناممکن کوشش کے “۔ (ص
165
) یہ حوصلہ اسلام ہی کا تھا کہ اس نے ” عقلائے فرنگ “ کی اس ” ناممکن “ کوشش کو اپنے حدود میں ممکن ہی نہیں واقع کرکے دکھا دیا۔
807
(خیر خیرات میں) فرض زکوٰۃ کی تو شرح متعین تھی۔ یہ سوال اس کے علاوہ دوسرے نیک کاموں میں صرف سے متعلق تھا۔
808
۔ اور اس آسانی کا معیار، بہ قول مفسر تھانوی (رح) یہ ہے کہ اس سے کسی حقدار کا حق ضائع نہ ہو اور اپنے ضروری مصارف میں تنگی نہ اٹھانا پڑے۔ (آیت) ” العفو “ عفو سے مراد بس اتنا خرچ کرنا ہے جو اپنے اوپر بار نہ ہو۔ العفو نقض الجھد وھو ان ینفق مالا یبلغ انفاقہ منہ الجھد (کشاف) اے مالا یجھد (روح۔ عن الحسن) اے انفقوا ما فضل عن قدر الحاجۃ (مدارک)
Top