Tafseer-e-Majidi - Al-Baqara : 44
اَتَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَ تَنْسَوْنَ اَنْفُسَكُمْ وَ اَنْتُمْ تَتْلُوْنَ الْكِتٰبَ١ؕ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ
اَتَأْمُرُوْنَ : کیا تم حکم دیتے ہو النَّاسَ : لوگ بِاالْبِرِّ : نیکی کا وَتَنْسَوْنَ : اور بھول جاتے ہو اَنْفُسَكُمْ : اپنے آپ کو وَاَنْتُمْ : حالانکہ تم تَتْلُوْنَ الْكِتَابَ : پڑھتے ہو کتاب اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ : کیا پھر تم نہیں سمجھتے
کیا تم دوسرے لوگوں کو تو نیکی کا حکم دیتے ہو اور اپنے کو بھول جاتے ہو ؟157 ۔ درآنحالیکہ تم کتاب (الہی) پڑہتے رہتے ہو158 ۔ سو کیا تم عقل سے کام (ہی) نہیں لیتے ؟
157 ۔ یعنی کیسے غضب کی بات ہے کہ دوسروں کو تو ایمان لانے کا مشورہ دے دیتے ہو اور خود ایمان نہیں لاتے۔ خطاب یہود سے چلاآرہا ہے۔ اوپر کسی حاشیہ میں یہ آچکا ہے کہ یہود اپنے صاحب علم و کتاب ہونے کی بنا پر مشرکین عرب کی نظر میں بھی محترم اور قابل وقعت تھے، اہل یثرب اکثر ان کے پاس آکر رسول اللہ ﷺ اور آپ کی دعوت کے باب میں استفادۃ مشورے کیا کرتے کہ اس مدعی نبوت کے دعو وں میں کہاں تک صداقت ہے ؟ ہم اس کی تصدیق کریں یا نہ کریں ؟ وغیرہا۔ احبار یہود ایسے موقعوں پر بارہایہ مشورہ دے اٹھتے کہ بیشک ان میں علامتیں تو ہمارے ہاں کی پیشگوئیوں کے مطابق پائی جاتی ہیں۔ قالوا ھو صادق وامرہ حق فاتبعوہ (کبیر) نزلت فی احبار المدینۃ کانوا یامرون سرا من نصحوہ باتباع محمد ﷺ (روح۔ عن ابن عباس ؓ ضمیر ودیانت کے لحاظ سے تو ان کا مشورہ یہ تھا۔ لیکن اپنے عمل کے وقت ہوائے نفس حائل ہوجاتی، اور خیال یہ گزرنے لگتا کہ اسلام لانے کے بعد ماتحتی اور پابندی کی زندگی بسر کرنا ہوگی۔ سیادت کے یہ مالی اور جاہی مزے کہاں رہیں گے۔ وھم کانوا لایتبعونہ لطمعھم والصلات التی کانت تصل الیھم من اتباعھم (کبیر) ولا یتبعونہ (روح۔ عن ابن عباس) البر۔ بر کے لفظی معنی نیکی کے ہیں۔ ، اور یہ اپنے اطلاق میں عام ہے یعنی ہر قسم کی نیکی پر شامل۔ البر اے التوسع فی الخیر الکامل (راغب) ھو اسم جامع الاعمال الخیر (کبیر) یتناول جمیع اصناف الخیرات (ابن مسعود) یہاں مراد قبول اسلام وتصدیق رسالت محمدی ﷺ سے ہے۔ (آیت) ” اتامرون۔ ہمزہ یہاں اظہار حیرت اور ملامت کے لیے ہے۔ والھمزۃ للتقریر مع التقریع والتعجب (کبیر) الھمزۃ للتقریر مع التوبیخ والتعجب من حالھم (کشاف) 158 ۔ یعنی کتاب توریت، جس میں علامتیں اور شہادتیں۔ ان خاتم النبیین ﷺ کی درج ہیں، یعنی بالکتب التورۃ (ابن جریر، عن ابن عباس ؓ
Top