Tafseer-e-Majidi - Al-Anbiyaa : 17
لَوْ اَرَدْنَاۤ اَنْ نَّتَّخِذَ لَهْوًا لَّاتَّخَذْنٰهُ مِنْ لَّدُنَّاۤ١ۖۗ اِنْ كُنَّا فٰعِلِیْنَ
لَوْ اَرَدْنَآ : اگر ہم چاہتے اَنْ : کہ نَّتَّخِذَ : ہم بنائیں لَهْوًا : کوئی کھلونا لَّاتَّخَذْنٰهُ : تو ہم اس کو بنا لیتے مِنْ لَّدُنَّآ : اپنے پاس سے اِنْ كُنَّا : اگر ہم ہوتے فٰعِلِيْنَ : کرنے والے
اگر ہم کو یہی منظور ہوتا کہ ہم کھیل کے طور پر کریں تو ہم اپنے ہی پاس (کی چیز) کو (کھیل) بنالیتے اگر ہم کو (یہ) کرنا ہی تھا،2 2۔
22۔ یعنی بالفرض ہمیں تفریح وتماشہ ہی مقصود ہوتا تو ہم بلاواسطہ مخلوقات اپنے ہی یا براہ راست تعلق رکھنے والی کسی چیز کو اختیار کرلیتے مثلا اپنی صفات کمال کے مشاہدہ کو، ذی شعور مخلوق کو اس چکر میں کیوں ڈالتے۔ آیت سے معلوم ہوا کہ تخلیق کائنات خود مخلوق ہی کے نفع ومصلحت کے لئے ہے۔ عارف رومی (رح) ۔ ع : من نہ کردم امر تاسود کنم بلکہ تربربندگاں جو دے کنم :
Top