Tafseer-e-Majidi - Al-Anbiyaa : 19
وَ لَهٗ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ مَنْ عِنْدَهٗ لَا یَسْتَكْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِهٖ وَ لَا یَسْتَحْسِرُوْنَۚ
وَ لَهٗ : اور اسی کے لیے مَنْ : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَالْاَرْضِ : اور زمین میں وَ مَنْ : اور جو عِنْدَهٗ : اس کے پاس لَا يَسْتَكْبِرُوْنَ : وہ تکبر (سرکشی) نہیں کرتے عَنْ : سے عِبَادَتِهٖ : اس کی عبادت وَ : اور لَا يَسْتَحْسِرُوْنَ : نہ وہ تھکتے ہیں
اور اسی کی ملک ہے، جو کوئی بھی آسمانوں اور زمین میں ہے اور جو اس کے نزدیک ہیں اور اس کی عبادت سے عار نہیں کرتے اور نہ وہ تھکتے ہیں،4 2۔
24۔ مراد فرشتہ ہیں۔ ہم الملائکۃ باجماع الامۃ (کبیر) یعنی الملائکۃ المنزلین (بیضاوی) یہ خصوصیات انہیں کے بیان ہورہے ہیں کہ وہ عبادت الہی سے کسی قسم کا عار محسوس کرنا الگ رہا، اس میں ہر وقت لگے رہنے کے باوجود اس سے تھکتے تک نہیں، (آیت) ” من عندہ “۔ یہ نزدیکی شرف ومنزلت کے لحاظ سے ہے نہ بہ اعتبار مقام ومکان۔ لایراد بھا ظرف المکان لانہ تعالیٰ منزہ عن المکان بل المعنی شرف المکانۃ وعلوہ المنزلۃ (بحر) والمراد بالعندیۃ الشرف لاعندیۃ المکان (روح) ھذہ العندیۃ عندیۃ الشرف والرتبۃ لاعندیۃ المکان والجھۃ (کبیر)
Top