Tafseer-e-Majidi - Al-Anbiyaa : 42
قُلْ مَنْ یَّكْلَؤُكُمْ بِالَّیْلِ وَ النَّهَارِ مِنَ الرَّحْمٰنِ١ؕ بَلْ هُمْ عَنْ ذِكْرِ رَبِّهِمْ مُّعْرِضُوْنَ
قُلْ : فرما دیں مَنْ : کون يَّكْلَؤُكُمْ : تمہاری نگہبانی کرتا ہے بِالَّيْلِ : رات میں وَالنَّهَارِ : اور دن مِنَ الرَّحْمٰنِ : رحمن سے بَلْ هُمْ : بلکہ وہ عَنْ ذِكْرِ : یاد سے رَبِّهِمْ : اپنا رب مُّعْرِضُوْنَ : روگردانی کرتے ہیں
آپ کہیے وہ کون ہے جو تمہاری حفاظت کرتا رہتا ہے رات اور دن میں خدائے رحمن سے ؟ لیکن نہیں وہ اپنے پروردگار کے ذکر کی طرف سے رو گرداں ہی ہیں57
57۔ (اس لئے دلائل توحید پر غور ہی نہیں کرتے) (آیت) ” من ...... الرحمن “۔ یعنی اگر خدائے رحمن تمہیں گرفت میں لینا ہی چاہے تو دن رات میں کون اتنی مجال رکھتا ہے جو تمہارے بچاؤ میں کام دے سکے ؟ یعنی عارفین نے لکھا ہے کہ اپنے نفس کی حفاظت کی طرف سے بےاختیاری میں تو مومن و کافر سب برابر ہیں البتہ فرق یہ ہے کہ مومن کی تائید، حفاظت ونصرت من اللہ ومع اللہ ہوتی رہتی ہے۔ اور کافر کی آس ادھر سے ٹوٹی رہتی ہے۔
Top