Tafseer-e-Majidi - Al-Anbiyaa : 57
وَ تَاللّٰهِ لَاَكِیْدَنَّ اَصْنَامَكُمْ بَعْدَ اَنْ تُوَلُّوْا مُدْبِرِیْنَ
وَتَاللّٰهِ : اور اللہ کی قسم لَاَكِيْدَنَّ : البتہ میں ضرور چال چلوں گا اَصْنَامَكُمْ : تمہارے بت (جمع) بَعْدَ : بعد اَنْ : کہ تُوَلُّوْا : تم جاؤگے مُدْبِرِيْنَ : پیٹھ پھیر کر
اور بخدا میں تمہارے بتوں کی گت بنا ڈالوں گا جب تم پیٹھ پھیر کر چلے جاؤ گے،75۔
75۔ یہ ضرور نہیں کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے یہ فقرہ مجمع عام کو مخاطب کرکے اور پکار کر کہا ہو۔ اغلب ہے کہ زیر لب کہا ہو اور صرف آس پاس کے دو ایک شخصوں نے سن لیا ہو، فقہاء نے لکھا ہے کہ دشمن کو مغالطہ دینا جائز ہے۔ بشرطیکہ اس سے نقض عہد وتائید باطل لازم نہ آجائے۔
Top