Tafseer-e-Majidi - Al-Anbiyaa : 8
وَ مَا جَعَلْنٰهُمْ جَسَدًا لَّا یَاْكُلُوْنَ الطَّعَامَ وَ مَا كَانُوْا خٰلِدِیْنَ
وَ : اور مَا جَعَلْنٰهُمْ : ہم نے نہیں بنائے ان کے جَسَدًا : ایسے جسم لَّا يَاْكُلُوْنَ : نہ کھاتے ہوں الطَّعَامَ : کھانا وَ : اور مَا كَانُوْا : وہ نہ تھے خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہنے والے
اور نہ ہم نے ان (رسولوں) کے جسم ایسے بنائے کہ وہ کھانا نہ کھاتے ہوں اور نہ وہ غیرفانی ہوئے ہیں،12۔
12۔ مشرکین کے تہ بہ تہ جہل کا شافی جواب ہے۔ رسول نہ بشری ضروریات غذا وغیرہ سے برتر ہوتا ہے اور نہ وہ غیر فانی ہو کر دنیا میں آتا ہے اس کی ترکیب جسمانی اور اس کی طبعی ضروریات سب وہی ہوتی ہیں جو گوشت پوست کے بنے ہوئے ہر بشر کی ہوتی ہے۔ اس کا اصل مشن تو بس محض صحیح خدائی تعلیم کو دنیا میں پھیلانا ہوتا ہے۔ مرشد تھانوی (رح) نے فرمایا کہ کھانا نہ کھانا کمالات اور علامات مقبولیت میں سے نہیں، جیسا کہ بہت سے عوام اور بعض خواص بھی خیال کرتے ہیں۔
Top