Tafseer-e-Majidi - Al-Hajj : 12
یَدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا یَضُرُّهٗ وَ مَا لَا یَنْفَعُهٗ١ؕ ذٰلِكَ هُوَ الضَّلٰلُ الْبَعِیْدُۚ
يَدْعُوْا : پکارتا ہے وہ مِنْ : سے دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا مَا : جو لَا يَضُرُّهٗ : نہ اسے نقصان پہنچائے وَمَا : اور جو لَا يَنْفَعُهٗ : نہ اسے نفع پہنچائے ذٰلِكَ : یہ ہے هُوَ : وہ الضَّلٰلُ : گمراہی الْبَعِيْدُ : دور۔ انتہا۔ درجہ
وہ اللہ کو چھوڑ کر ایسے کو پکار رہا ہے تو نہ اسے نقصان پہنچا سکے اور نہ اسے فائدہ پہنچا سکے یہی تو ہے انتہائی گمراہی،17۔
17۔ توحید کی کھلی ہوئی شاہراہ کو چھوڑ کر انسان کا یہی حال ہوتا ہے۔ وہ کیسے کیسے معبودان باطل کو پکارنے لگتا ہے !....... یورپ کی ” روشن خیال “” وعقل نواز “ قوموں نے توحید و خدا پرستی کی راہ چھوڑ کر بیشمار مخلوقات کو اپنا معبود بنا لیا ہے اور عملا ان کے ساتھ وہی معاملہ شروع کردیا ہے جو معبود کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ یعنی انہیں کو نافع اور ضار سمجھنے لگے ہیں۔
Top