Tafseer-e-Majidi - Al-Hajj : 28
لِّیَشْهَدُوْا مَنَافِعَ لَهُمْ وَ یَذْكُرُوا اسْمَ اللّٰهِ فِیْۤ اَیَّامٍ مَّعْلُوْمٰتٍ عَلٰى مَا رَزَقَهُمْ مِّنْۢ بَهِیْمَةِ الْاَنْعَامِ١ۚ فَكُلُوْا مِنْهَا وَ اَطْعِمُوا الْبَآئِسَ الْفَقِیْرَ٘
لِّيَشْهَدُوْا : تاکہ وہ آموجود ہوں مَنَافِعَ : فائدوں کی جگہ لَهُمْ : اپنے وَيَذْكُرُوا : وہ یاد کریں (لیں) اسْمَ اللّٰهِ : اللہ کا نام فِيْٓ : میں اَيَّامٍ مَّعْلُوْمٰتٍ : جانے پہچانے (مقررہ) دن عَلٰي : پر مَا : جو رَزَقَهُمْ : ہم نے انہیں دیا مِّنْ : سے بَهِيْمَةِ : چوپائے الْاَنْعَامِ : مویشی فَكُلُوْا : پس تم کھاؤ مِنْهَا : اس سے وَاَطْعِمُوا : اور کھلاؤ الْبَآئِسَ : بدحال الْفَقِيْرَ : محتاج
تاکہ اپنے فوائد کیلئے آموجود ہوں،39۔ اور تاکہ ایام معلوم میں اللہ کا نام لیں ان چوپایوں پر جو اللہ نے انکو عطا کئے ہیں،40۔ پس تم بھی اس میں سے کھاؤ اور مصیبت زدہ محتاج کو بھی کھلاؤ،41۔
39۔ فوائد سے مراد اصلا تو منافع اخروی ہیں مثلا حج، عمرہ رضاء حق، اور تبعا دنیوی بھی مثلا تجارت، البتہ منافع دنیوی کو مستقل مقصود بنالینا ممنوع ہے۔ ظاہرہ یوجب ان یکون قداراید بہ منافع الدین وان کانت التجارۃ جائزۃ ان تراد (جصاص) ویدخل فیھا منافع الدنیا علی وجہ التبع والرخصۃ دون ان تکونھی المقصودۃ بالحج (جصاص) اسلام کے ہر رکن اور ہر عبادت کی طرح حج کے فوائد ومصالح بھی بیشمار ہیں۔ انفرادی وشخصی بھی اور ملی واجتماعی بھی، اور مادی وروحانی بھی، احکام الہی کی تعمیل بجائے خود ایک سب سے بڑی روحانی لذت ہے۔ پھر اسلام کے مولد، سردار اسلام کے وطن اور ان تمام مقامات کی زیارت جن سے اسلام وسردار اسلام دونوں کی اولین تاریخ وابستہ ہے کس درجہ سبق آموز، ولولہ انگیز ومؤثر ہوسکتی ہے۔ دنیوی وملی حیثیت کو لیجئے تو مسلمانان عالم کے درمیان تبادلہ خیالات اور یک جہتی پیدا کرنے کے لئے، نیز بین الاقوامی تجارت وسیاست کے لیے اس سالانہ عالمگیر اجتماع سے بہتر ذریعہ اور کیا ہوسکتا ہے ؟ اور افراد کو جو تجربے لمبے اور اکثر بحری سفر کے ہوجاتے ہیں وہ اس سب کے علاوہ۔ (ملاحظہ ہوں حواشی تفسیر انگریزی) 40۔ چوپایوں سے مراد قربانی کے جانور، اونٹ، گائے، بھیڑ، بکری ہیں، (آیت) ” ایام معلومت “ میں معلوم سے مراد قربانی کی تاریخ 10، 11، 12 ذی الحجہ ہیں۔ ھی عشر ذی الحجۃ عند ابی حنیفۃ (رح) واخرھا یوم النحر وھو قول ابن عباس ؓ و اکثر المفسرین (مدارک) روی عن علی ؓ وابن عمر وان المعلومات یوم النحر ویومان بعدہ (جصاص) قربانی کا منکر سطحی دماغ والا گروہ حال میں پیدا ہوا ہے اور کہتا ہے کہ قرآن میں کہیں قربانی کا ذکر نہیں ملتا۔ کاش وہ قرآن ہی پر غور کرنا سیکھے اور اس آیت سے قر بانی کی اہمیت کا سبق لے۔ 41۔ فقہاء مفسرین نے تصریح کی ہے کہ صیغۂ امر یہاں استحبابی ہے۔ فرضیت کے مفہوم میں نہیں۔ الامر للاباحۃ (مدارک) ظاھرہ یقتضی ایجاب الاکل الاان السلف متفقون علی ان الاکل منھا لیس علی الوجوب (جصاص) ولا خلاف من السلف ومن بعدھم من الفقھاء ان قولہ فکلوا منھا لیس علی الوجوب (جصاص)
Top