Tafseer-e-Majidi - Al-Muminoon : 20
وَ شَجَرَةً تَخْرُجُ مِنْ طُوْرِ سَیْنَآءَ تَنْۢبُتُ بِالدُّهْنِ وَ صِبْغٍ لِّلْاٰكِلِیْنَ
وَشَجَرَةً : اور درخت تَخْرُجُ : نکلتا ہے مِنْ : سے طُوْرِ سَيْنَآءَ : طور سینا تَنْۢبُتُ : گتا ہے بِالدُّهْنِ : تیل کے ساتھ لیے وَصِبْغٍ : اور سالن لِّلْاٰكِلِيْنَ : کھانے والوں کے لیے
اور ایک اور درخت بھی (پیدا کیا) جو طور سینا میں پیدا ہوتا ہے وہ اگتا ہے تیل لئے ہوئے اور کھانے والوں کے لئے سالن لئے ہوئے،17۔
17۔ یہاں کسی درخت کے نام کی تصریح نہیں لیکن سب کا اتفاق ہے کہ اس سے مراد زیتون ہے۔ والمراد بہ ھنا الزیت (روح) زیتون خاص پیداوار ہے ملک فلسطین اور اس سے ملحق جزیرہ نما سیناء کی۔ ملاحظہ ہو حاشیہ تفسیر انگریزی۔
Top