Tafseer-e-Majidi - Al-Qasas : 66
قَالَ اَوَ لَوْ جِئْتُكَ بِشَیْءٍ مُّبِیْنٍۚ
قَالَ : (موسی) نے کہا اَوَلَوْ جِئْتُكَ : خواہ میں لاؤں تیرے پاس بِشَيْءٍ مُّبِيْنٍ : ایک شے (معجزہ) واضح
(موسی (علیہ السلام) نے) کہا اور جو میں کوئی کھلی ہوئی بات پیش کردوں تو ؟ ،29۔
29۔ فرعون اور فرعونی سحر وغیرہ کے خرافات میں غرق تھے، جب حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے دیکھا کہ نفس مسائل وحقائق ان لوگوں کی سمجھ میں نہیں آتے، تو فرمایا کہ تم جو خرق عادت ہی کو دلیل صداقت اور معیار حقانیت قرار دیتے ہو تو کہو، میں بھی کوئی خارق عادت ہی پیش کروں۔
Top