Tafseer-e-Majidi - Ash-Shu'araa : 35
یُّرِیْدُ اَنْ یُّخْرِجَكُمْ مِّنْ اَرْضِكُمْ بِسِحْرِهٖ١ۖۗ فَمَا ذَا تَاْمُرُوْنَ
يُّرِيْدُ : وہ چاہتا ہے اَنْ : کہ يُّخْرِجَكُمْ : تمہیں نکال دے مِّنْ : سے اَرْضِكُمْ : تمہاری سرزمین بِسِحْرِهٖ : اپنے جادو سے فَمَاذَا : تو کیا تَاْمُرُوْنَ : تم حکم (مشورہ) دیتے ہو
چاہتا ہے یہ ہے کہ تمہیں تمہارے ملک سے اپنے جادو کے زور سے نکال دے،32۔ سو اب کیا کہتے ہو ؟
32۔ (اور خود مع اپنی قوم کے حکومت کرے) انسان اپنے ہی نفس پر دوسروں کو قیام کرتا ہے، اور اپنے ہی ظرف کے پیمانہ سے سب کو ناپتا ہے۔ خارق عادت کی کوئی توجیہ ان مشرکوں کے ذہن میں آہی نہیں سکتی تھی بجز سحر وساحری کے۔ اور تبلیغ دین حق کا کوئی محرک ان کے خیال میں اور کوئی ہو ہی نہیں سکتا تھا بجز ہوس ملک گیری واقتدار دنیوی کے۔
Top