Tafseer-e-Majidi - Ash-Shu'araa : 37
یَاْتُوْكَ بِكُلِّ سَحَّارٍ عَلِیْمٍ
يَاْتُوْكَ : لے آئیں تیرے پاس بِكُلِّ سَحَّارٍ : تمام بڑے جادوگر عَلِيْمٍ : ماہر
کہ وہ جمع کرکے ماہرفن جادوگروں کو آپ کے پاس لے آئیں،33۔
33۔ (اور پھر وہ جادوگر مقابلہ کرکے اس نئے ساحر کا زور توڑیں) (آیت) ” سحار “۔ صیغہ مبالغہ ہے ساحر کا، یعنی بڑے ماہر فن ساحر، علیم اسی صفت کو اور بڑھا رہا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ سرکاری ماہرین فن بڑے بڑے باکمال تھے۔ سحر مصری تمدن میں آج کل کی طرح کوئی حقیر وبے حقیقت چیز نہ تھی، سائنس کی اعلی شاخوں کی طرح اس کا شمار علوم عالیہ میں تھا۔ اور ساحر کا مرتبہ وہ تھا جو آج سائنس کے کسی اکسپرٹ کا ہوتا ہے۔ (آیت) ” حشرین “۔ یعنی وہ جو جمع کرکے لائیں۔
Top