Tafseer-e-Majidi - An-Naml : 4
اِنَّ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ زَیَّنَّا لَهُمْ اَعْمَالَهُمْ فَهُمْ یَعْمَهُوْنَؕ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں لاتے بِالْاٰخِرَةِ : آخرت پر زَيَّنَّا لَهُمْ : آراستہ کر دکھائے ہم نے ان کے لیے اَعْمَالَهُمْ : ان کے عمل فَهُمْ : پس وہ يَعْمَهُوْنَ : بھٹکتے پھرتے ہیں
جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہم نے ان کے اعمال ان کی نظر میں خوش نما بنا رکھے ہیں سو وہ بھٹکتے پھرتے ہیں،3۔
3۔ یہ مشاہدہ ہے کہ جن قوموں کے دل سے آخرت کا خیال مٹ جاتا ہے وہ اپنا سارا وقت، ساری قوت اسی دنیا کی دوڑ دھوپ، اسی کی ترقیوں کے لیے وقف رکھتے ہیں۔ (آیت) ” زینا لھم اعمالھم فھم یعمھون “۔ جو لوگ مذہب کا دامن چھوڑے ہوئے ہیں، قرآن مجید کی کتنی صحیح تشخیص ان کے بارے میں کردی۔ اپنی اس مادی حسی دنیا کے سامان اور یہیں کی ترقیوں پر وہ پھولے اور اتراتے ہوئے، کس کس طرح ایک ایک نظریہ، ایک ایک فلسفہ کی آڑ ڈھونڈتے پھرتے ہیں، اور اس در سے اس در تک منڈلاتے ہی رہتے ہیں !
Top