Tafseer-e-Majidi - An-Naml : 55
اَئِنَّكُمْ لَتَاْتُوْنَ الرِّجَالَ شَهْوَةً مِّنْ دُوْنِ النِّسَآءِ١ؕ بَلْ اَنْتُمْ قَوْمٌ تَجْهَلُوْنَ
اَئِنَّكُمْ : کیا تم لَتَاْتُوْنَ : آئے ہو الرِّجَالَ : مردوں کے پاس شَهْوَةً : شہوت رانی کے لیے مِّنْ : عورتوں کے سوا دُوْنِ النِّسَآءِ : عورتوں کو چھوڑ کر بَلْ : بلکہ اَنْتُمْ : تم قَوْمٌ : لوگ تَجْهَلُوْنَ : جہالت کرتے ہو
ارے ! تم مردوں کے ساتھ شہوت رانی کرتے ہو عورتوں کو چھوڑ کر ! مگر ہاں تم لوگ ہی ہو جاہلیت میں (مبتلا) ،66۔
66۔ دین فطرت کی طرح دین جاہلیت کا بھی ایک مستقل نظام ہے، زندگی کے ہر شعبہ پر حاوی، جاہلی عقائد، جاہلی عبادات جاہلی اخلاق، جاہلی معاملات وغیرہا۔ اسی جاہلی اخلاق ومعاشرت کا ایک مظہر غیر طبعی بہیمانہ شہوت رانیاں بھی ہیں۔ جن سے ہر سلیم الفطرت انسان ہی کو نہیں، حیوانات تک کو گھن آتی ہے۔ آج جاہلیت فرنگ میں پھر یہی بدکاریاں نئے نئے خوشنما ناموں کے ساتھ دنیا کے سامنے لوٹ کر آرہی ہیں۔ (آیت) ” اتاتون “ اور ” ائنکم “۔ دونوں میں ہمزہ استفہام کمال استعجاب کے لیے ہے۔ ترجمہ میں ” ارے “ دونوں جگہ اسی مفہوم کے لیے ہے۔
Top