Tafseer-e-Majidi - An-Naml : 65
قُلْ لَّا یَعْلَمُ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ الْغَیْبَ اِلَّا اللّٰهُ١ؕ وَ مَا یَشْعُرُوْنَ اَیَّانَ یُبْعَثُوْنَ
قُلْ : فرما دیں لَّا يَعْلَمُ : نہیں جانتا مَنْ : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَالْاَرْضِ : اور زمین الْغَيْبَ : غیب اِلَّا اللّٰهُ : سوائے اللہ کے وَمَا يَشْعُرُوْنَ : اور وہ نہیں جانتے اَيَّانَ : کب يُبْعَثُوْنَ : وہ اٹھائے جائیں گے
آپ کہہ دیجیے کہ آسمانوں اور زمین میں جتنی (مخلوق) موجود ہے کوئی بھی غیب کی بات نہیں جانتا بجز اللہ کے اور نہ وہ یہ جانتے ہیں کہ وہ کب (دوبارہ) اٹھائے جائیں گے،74۔
74۔ (چنانچہ یہ وقت قیامت کا تعین بھی انہیں مسائل غیب میں سے ہے) آیت کا مطلب یہ ہوا کہ اللہ کو تو بےبتائے سب کچھ معلوم ہے اور کسی دوسرے کو بےبتائے کچھ بھی معلوم نہیں۔ عقیدۂ آخرت اہم ترین عقائد میں سے ہے اس لئے اس کا ذکر خاص طور پر کیا گیا۔
Top