Tafseer-e-Majidi - Al-Qasas : 50
فَاِنْ لَّمْ یَسْتَجِیْبُوْا لَكَ فَاعْلَمْ اَنَّمَا یَتَّبِعُوْنَ اَهْوَآءَهُمْ١ؕ وَ مَنْ اَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ هَوٰىهُ بِغَیْرِ هُدًى مِّنَ اللّٰهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَا یَهْدِی الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَ۠   ۧ
فَاِنْ : پھر اگر لَّمْ يَسْتَجِيْبُوْا : وہ قبول نہ کریں لَكَ : تمہارے لیے (تمہاری بات) فَاعْلَمْ : تو جان لو اَنَّمَا : کہ صرف يَتَّبِعُوْنَ : وہ پیروی کرتے ہیں اَهْوَآءَهُمْ : اپنی خواہشات وَمَنْ : اور کون اَضَلُّ : زیادہ گمراہ مِمَّنِ اتَّبَعَ : اس سے جس نے پیروی کی هَوٰىهُ : اپنی خواہش بِغَيْرِ هُدًى : ہدایت کے بغیر مِّنَ اللّٰهِ : اللہ سے (منجانب اللہ) اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ لَا يَهْدِي : ہدایت نہیں دیتا الْقَوْمَ الظّٰلِمِيْنَ : ظالم لوگّ (جمع)
پھر اگر یہ لوگ آپ کا یہ کہنا نہ کرسکیں تو آپ سمجھ لیجیے کہ یہ لوگ محض اپنی نفسانی خواہشوں پر چلتے ہیں،68۔ اور اس سے زیادہ گمراہ کون ہوگا جو شخص محض اپنی نفسانی خواہش پر چلے بغیر اللہ کی طرف سے کسی ہدایت کے، بیشک اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں کرتا،69۔
68۔ یعنی اگر آپ کا یہ چیلنج یہ لوگ نہ قبول کرسکیں، اور یقیناً نہ کرسکیں گے تو آپ یقین کرلیجئے کہ ان کے انکار کا منشا کوئی اشتباہ عقلی کوئی نادانستہ غلط فہمی نہیں بلکہ محض ان کی خواہش نفس ہے جس کا تقاضا یہ ہے کہ جس طرح بھی بن پڑے بس انکار ہی کیے جانا چاہیے۔ 69۔ ظالم لوگوں کو یعنی ایسے لوگوں کو جو اپنی ضلالت پر مصر ہیں اور قصد ہی ہدایت پانے کا نہیں کرتے۔
Top