Tafseer-e-Majidi - Al-Qasas : 68
وَ رَبُّكَ یَخْلُقُ مَا یَشَآءُ وَ یَخْتَارُ١ؕ مَا كَانَ لَهُمُ الْخِیَرَةُ١ؕ سُبْحٰنَ اللّٰهِ وَ تَعٰلٰى عَمَّا یُشْرِكُوْنَ
وَرَبُّكَ : اور تمہارا رب يَخْلُقُ : پیدا کرتا ہے مَا يَشَآءُ : جو وہ چاہتا ہے وَيَخْتَارُ : اور وہ پسند کرتا ہے مَا كَانَ : نہیں ہے لَهُمُ : ان کے لیے الْخِيَرَةُ : اختیار سُبْحٰنَ اللّٰهِ : اللہ پاک ہے وَتَعٰلٰى : اور برتر عَمَّا يُشْرِكُوْنَ : اس سے جو وہ شریک کرتے ہیں
اور آپ کا پروردگار پیدا کرتا ہے جس چیز کو بھی اس کی مشیت ہوتی ہے اور جو (حکم بھی) وہ پسند کرے ان لوگوں کو تجویز کا کوئی حق نہیں،88۔ اللہ پاک اور برتر ہے ان لوگوں کے شرک سے،89۔
88۔ سارے تکوینی وتشریعی اختیارات اس کو اور صرف اس کو حاصل ہیں، مرشد تھانوی (رح) نے فرمایا کہ اپنے ارادہ اختیار کے غیر مستقل ہونے کا علما وعملا استحضار رکھنا جبریت محمود ہے۔ 9 8۔ (بلحاظ ذات بھی، بلحاظ صفات بھی) یونان کے ” حکماء “ بھی اکثر مشرک ہوئے ہیں۔ خدا کا وجود تسلیم کرنے کے بعد بھی عجیب عجیب قیود سے اسے مقید مانا ہے۔ آیت توحید کامل کی شارح ان سب شرکوں کی جڑکاٹ رہی ہے۔
Top