Tafseer-e-Majidi - Al-Qasas : 84
مَنْ جَآءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهٗ خَیْرٌ مِّنْهَا١ۚ وَ مَنْ جَآءَ بِالسَّیِّئَةِ فَلَا یُجْزَى الَّذِیْنَ عَمِلُوا السَّیِّاٰتِ اِلَّا مَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
مَنْ جَآءَ : جو آیا بِالْحَسَنَةِ : نیکی کے ساتھ فَلَهٗ : تو اس کے لیے خَيْرٌ مِّنْهَا : اس سے بہتر وَمَنْ : اور جو جَآءَ : آیا بِالسَّيِّئَةِ : برائی کے ساتھ فَلَا يُجْزَى : تو بدلہ نہ ملے گا الَّذِيْنَ : ان لوگوں کو جنہوں نے عَمِلُوا السَّيِّاٰتِ : انہوں نے برے کام کیے اِلَّا : مگر۔ سوا مَا : جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
جو کوئی نیکی لے کر آئے گا اس کو اس سے بہتر (بدلہ) ملے گا اور جو کوئی بدی لے کر آئے گا سو ایسے لوگوں کو جو بدی کے کام کرتے ہیں بدلہ بس اتنا ہی ملے گا جتنا وہ کرتے تھے،111۔
111۔ یعنی عالم آخرت کا قانون یہ ہے بدی کا معاوضہ تو صرف اسی قدر ملے گا جتنا اس عمل بد کا مقتضا ہے اور نیکی کا معاوضہ اس کے اصل مقتضا سے کہیں زیادہ ملا کرے گا جس کا اقل درجہ حدیث نبوی کے مطابق دس گناہ ہے۔ قرآن کا خدا بندوں کے ساتھ سلوک کرنے والا کریم ورحیم، تواب و غفار ہے مشین کی طرح بیجان، بےارادہ خدا نہیں۔
Top