Tafseer-e-Majidi - Al-Ankaboot : 61
وَ لَئِنْ سَاَلْتَهُمْ مَّنْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ سَخَّرَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ لَیَقُوْلُنَّ اللّٰهُ١ۚ فَاَنّٰى یُؤْفَكُوْنَ
وَلَئِنْ : اور البتہ اگر سَاَلْتَهُمْ : تم پوچھو ان سے مَّنْ خَلَقَ : کس نے بنایا السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضَ : اور زمین وَسَخَّرَ : اور مسخر کیا (کام میں لگایا) الشَّمْسَ : سورج وَالْقَمَرَ : اور چاند لَيَقُوْلُنَّ : وہ ضرور کہیں گے اللّٰهُ : اللہ فَاَنّٰى : پھر کہاں يُؤْفَكُوْنَ : وہ الٹے پھرے جاتے ہیں
اور اگر آپ ان سے دریافت کرے کہ وہ کون ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور سورج و چاند کو کام میں لگا دیا تو وہ یہی کہیں گے کہ اللہ نے تو پھر یہ ادھر الٹے چلے جارہے ہیں،78۔
78۔ یعنی ترحید فی التکوین کے قائل ہو کر پھر معبودیت والوہیت میں بھی توحید پر کیوں نہیں قائم رہتے، اور اس باب میں کیسے بھٹکے جا رہے ہو کہ آکاش دیوتا دھرتی مائی اور سورج دیوتا کے بھی قائل ہو رہے ہو !
Top