Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 10
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَنْ تُغْنِیَ عَنْهُمْ اَمْوَالُهُمْ وَ لَاۤ اَوْلَادُهُمْ مِّنَ اللّٰهِ شَیْئًا١ؕ وَ اُولٰٓئِكَ هُمْ وَ قُوْدُ النَّارِۙ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَفَرُوْا : انہوں نے کفر کیا لَنْ تُغْنِىَ : ہرگز نہ کام آئیں گے عَنْھُمْ : ان کے اَمْوَالُھُمْ : ان کے مال وَلَآ : اور نہ اَوْلَادُھُمْ : ان کی اولاد مِّنَ : سے اللّٰهِ : اللہ شَيْئًا : کچھ وَاُولٰٓئِكَ : اور وہی ھُمْ : وہ وَقُوْدُ : ایندھن النَّارِ : آگ (دوزخ)
بیشک جن لوگوں نے کفر کیا۔ ان کے مال اور ان کی اولاد اللہ کے مقابلے میں ان کے کچھ بھی کام نہ آئیں گے اور یہ لوگ آگ کے ایندھن ہوں گے،26 ۔
26 ۔ (آیت) ” النار “۔ یعنی آتش جہنم۔ جہنم کے عذاب آتشیں پر توریت وانجیل کے حوالہ پارہ اول میں گزرچکے۔ آیۃ کریمہ (آیت) ” فاتقوالنار التی وقودھا الناس والحجارۃ “ کے تحت میں ، (آیت) ” من اللہ “ یعنی عذاب الہی سے نہ بچا سکیں گے۔ اے من عذاب اللہ (قرطبی) (آیت) ” لن تغنی عنھم “۔ جاہلی قوموں کا ایک عقیدہ یہ بھی رہا ہے کہ اولاد اگر مرے ہوئے ماں باپ کی طرف سے دان پن کردے تو والدین کی نجات ہوجائے گی خواہ وہ ایمان سے محروم ہی دنیا سے اٹھے ہوں۔
Top